03 اگست ، 2023
پاکستان بار کونسل کی جانب سے آفیشل سیکرٹ ایکٹ میں ترمیم کی شدید مذمت کی گئی ہے۔
ایک بیان میں پاکستان بار کونسل نے کہا کہ وفاقی حکومت فوری طورپرآفیشل سیکرٹ ایکٹ ترمیمی بل واپس لے، اس بل سے خفیہ اداروں کوکسی بھی شہری کوحراست میں لینے کی کھلی چھوٹ دے دی گئی، ترمیم سے خفیہ اداروں کو سرچ وارنٹ کے بغیرکسی بھی شہری یاجگہ کی تلاشی کی چھوٹ دی گئی ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ آفیشل سیکرٹ ایکٹ میں ترمیم آئین پاکستان سے بھی متصادم ہے، توقع ہے کہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی مجوزہ ترمیم کو مسترد کردے گی۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز سینیٹ میں آفیشل سیکرٹ ایکٹ ترمیمی بل پیش کیا گیا تو اپوزیشن کے ساتھ حکومتی اتحادی بھی برہم ہوگئے، پیپلز پارٹی کے رضا ربانی نے کئی بلوں کی کاپیاں پھاڑ دیں۔
سینیٹ میں آفیشل سیکرٹ ایکٹ ترمیمی بل پیش کیا گیا تو ایوان میں نو نو کے نعرے لگے ۔ پی ٹی آئی ، جماعت اسلامی ، ایم کیو ایم ، نیشنل پارٹی ، پی کے میپ بشمول پیپلز پارٹی کے رضا ربانی ، مسلم لیگ ن کے ڈاکٹر افنان اللہ سمیت سینیٹرز نے بل کے خلاف احتجاج کیا۔ چیئرمین سینیٹ نے ارکان کے احتجاج پر بل قائمہ کمیٹی کے سپرد کر دیا ہے تاہم قومی اسمبلی سے یہ بل پاس ہوچکا ہے۔