Time 09 اگست ، 2023
پاکستان

پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن کا پیمرا ترمیمی بل واپس لینے پر تحفظات کا اظہار

اسی سلسلے میں ورکنگ جرنلسٹس کی جانب سے پارلیمنٹ کے مرکزی دروازے پر احتجاج بھی کیا گیا/ فائل فوٹو
اسی سلسلے میں ورکنگ جرنلسٹس کی جانب سے پارلیمنٹ کے مرکزی دروازے پر احتجاج بھی کیا گیا/ فائل فوٹو

اسلام آباد: پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن نے  پیمرا ترمیمی بل 2023واپس لینے کے حکومتی فیصلے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا اور سینیٹ سے بل منظوری کا مطالبہ کردیا۔

پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن کے وفد نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی سے ملاقات کی جس میں پیمرا ترمیمی بل 2023 واپس لینے کے حکومتی فیصلے پر شدید تحفظات کا اظہار  کیا اور ساتھ ہی سینیٹ سے بل کو منظور کرانے کا مطالبہ بھی کیا گیا جس پرچیئرمین سینیٹ نے کہا وہ اس معاملے پر حکومت سے بات کرنے کا کہا۔

اسی سلسلے میں ورکنگ جرنلسٹس کی جانب سے پارلیمنٹ کے مرکزی دروازے پر احتجاج بھی کیا گیا اور صحافیوں نے قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران پریس گیلری سے بھی واک آؤٹ بھی کیا۔

صحافیوں کے پریس گیلری سے واک آؤٹ ہونے پر ممبر قومی اسمبلی سائرہ بانو نے صحافیوں کے احتجاج میں شرکت کی اور کہا کہ بل واپس لے کر صحافیوں کے ساتھ زیادتی کی گئی ہے۔

دوسری جانب ایسوسی ایشن آف الیکٹرانک میڈیا ایڈیٹرز اینڈ نیوز ڈائریکٹرز ’ایمینڈ‘ نے بھی کہا ہے کہ وزیراطلاعات مریم اورنگ زیب کو پیمرا ترامیم واپس نہيں لینی چاہئیں، پیمرا ترامیم ایکٹ بل صحافتی تنظیموں کی مشاورت سے بنایا گیا تھا جس میں وزارت اطلاعات کے ساتھ پی بی اے، ایمینڈ، اے پی این ایس، پی ایف یو جے اور سی پی این ای بھی شریک تھے۔

ایمنڈ کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پیمرا ترامیم ایکٹ بل میں مزید بہتری کی گنجائش ہے لیکن مجموعی طور پر یہ مثبت ہے، بل میں سب سے اہم چیز میڈیا ورکرز کے حقوق میں بہتری لانے کی بات تھی، لفظ تنخواہ کو واجبات سے بدلا جاسکتا ہے تاکہ میڈیا ادارے غیر ادا واجبات کی مد میں فائدہ نہ لے سکیں۔

 ایمینڈ نے مطالبہ کیا کہ بل کو واپس لینے کے بجائے ان تجاویز پر عمل سے اس پر اختلافات کو کم کیا جانا چاہیے۔

مزید خبریں :