واٹس ایپ کو ٹکر دینے کے لیے گوگل کا نیا ہتھیار

گوگل نے ایک بلاگ پوسٹ میں یہ اعلان کیا / فوٹو بشکریہ گوگل
گوگل نے ایک بلاگ پوسٹ میں یہ اعلان کیا / فوٹو بشکریہ گوگل

گوگل کی جانب سے کافی عرصے سے میسجز ایپ کو واٹس ایپ اور ایپل کی سروس آئی میسجز کے مقابلے پر تیار کیا جارہا ہے۔

اب گوگل میسجز میں اس حوالے سے ایک نئی پیشرفت کی گئی ہے اور اینڈرائیڈ ڈیوائسز کے درمیان میسجز کے تبادلے کو اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن کا تحفظ بائی ڈیفالٹ فراہم کیا جا رہا ہے۔

اس سے پہلے گوگل میسجز پر انکرپشن کا فیچر تو موجود تھا مگر صارفین کو اسے خود ٹرن آن کرنا ہوتا تھا، مگر اب وہ بائی ڈیفالٹ کام کرے گا۔

کمپنی نے ایک بلاگ پوسٹ میں بتایا کہ اینڈرائیڈ ڈیوائسز کے درمیان گروپ چیٹس یا ون آن ون چیٹ میں بھیجے جانے والے پیغامات کو کوئی بھی دیکھنے کے قابل نہیں ہوگا۔

خیال رہے کہ واٹس ایپ، سگنل، ٹیلی گرام اور آئی میسج جیسی میسجنگ سروسز میں یہ فیچر کافی عرصے سے موجود ہے۔

مگر گوگل میسجز سے آئی فون اور اینڈرائیڈ کے درمیان میسجز کے تبادلے کو اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن کا تحفظ حاصل نہیں ہوگا۔

اس کی وجہ یہ ہے کہ ایپل کی جانب سے آئی میسجز کو ڈیفالٹ میسجنگ ایپ کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے جو اینڈرائیڈ ڈیوائسز کے لیے دستیاب نہیں۔

خیال رہے کہ گوگل کی جانب سے میسجز ایپ کو ایس ایم ایس اور ایم ایم ایس کی جگہ نئے میسجنگ پروٹوکول رچ کمیونیکیشن سروسز (آر سی ایس) اسٹینڈرڈ کو لانے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔

ایس ایم ایس 160 حروف کی وہ سروس ہے جو کئی دہائیوں سے موجود ہے مگر آج کے فونز زیادہ طاقتور اور صارف زیادہ فیچرز مانگتے ہیں اور یہی چیز واٹس ایپ اور دیگر میسجنگ ایپس کی کامیابی کا باعث بنی۔

آر سی ایس میں میڈیا فائلز بھیجنا ممکن ہے جبکہ دیگر جدید میسجنگ فیچرز بھی صارفین کو دستیاب ہیں۔

آر سی ایس کو گوگل نے 2019 میں سب سے پہلے برطانیہ اور فرانس میں متعارف کرایا اور پھر امریکا میں اسے پیش کیا گیا۔

اب یہ سروس دنیا کے متعدد ممالک میں دستیاب ہے (اگر آپ کا موبائل آپریٹر اس کو سپورٹ کرتا ہو تو) اور مئی 2022 میں گوگل نے بتایا تھا کہ 50 کروڑ سے زیادہ صارفین آر سی ایس کو استعمال کر رہے ہیں۔