18 اگست ، 2023
رانی پور میں پیر کی حویلی میں 10 سالہ ملازمہ کی مبینہ تشدد سے ہلاکت کے بعد پیر کی حویلی سے ایک اور ملازم بچی ثانیہ کا ویڈیو بیان بھی سامنے آگیا ہے۔
ویڈیو میں ملازمہ ثانیہ کہتی ہیں کہ پیر کی بیوی جب مارتی تھیں تو دہشت سے بخار سر پر چڑھ جاتا تھا، ہمیں خود پتا نہیں ہوتا تھا کہ کیا ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب پیر کی بیوی فاطمہ کو مارتی تھیں تو ڈر کی وجہ سے ہم نہیں چھڑاتے تھے، ایک بار مجھے بھی مارا، مار مار کر منہ سجا دیا، میں رانی پور میں حویلی سے دو دن قبل واپس آگئی۔
حویلی کی ملازمہ ثانیہ نے کہا کہ پیر کی بیوی فاطمہ کو ہمارے سامنے مارتی تھیں، فاطمہ کو کبھی گلے سے دباتی، کبھی بالوں سے پکڑ کر دیواروں سے سر ٹکراتی تھی، ہم فاطمہ کو تڑپتا دیکھتے تھے مگر کچھ کر نہیں سکتے تھے، پیر کی بیوی پانی تک نہیں پینے دیتی تھی۔
واضح رہے کہ رانی پور میں پیر کی حویلی میں تشدد سے ہلاک ہونے والی ملازمہ بچی کی قبر کشائی اور پوسٹ مارٹم کیلئے 4 رکنی میڈیکل بورڈ تشکیل دے دیا گیا ہے،کل سول جج کنڈیارو کی نگرانی میں مقتولہ بچی فاطمہ کی قبر کشائی کا امکان ہے۔
واقعے میں گرفتار ملزم اسد شاہ کو 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا گیا ہے جبکہ نامزد ملزم کی اہلیہ حنا شاہ کو سندھ ہائی کورٹ سے 7 روز کی حفاظتی ضمانت مل گئی ہے۔