19 اگست ، 2023
پاکستان تحریک انصاف کی مرکزی قیادت نے پارٹی چیئرمین عمران خان کے وکیل شیرافضل مروت کے بیان کا نوٹس لے لیا۔
پارٹی اعلامیے کے مطابق شیر افضل مروت ایڈووکیٹ کے تاثرات کی مکمل چھان بین کا فیصلہ کیا ہے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ پارٹی سیاسی جدوجہد کے نازک ترین دور سے گزر رہی ہے، عمران خان کی منظوری سےکورکمیٹی فیصلہ سازی کر رہی ہے، قانونی ٹیم قائدین اور کارکنان کے حصول انصاف کیلئے کوشاں ہے۔
انہوں نے کہا کہ شیرافضل مروت کو تاثرات کا اظہار پارٹی پلیٹ فارمز پرکرنا چاہیے تھا، شیرافضل کے خیالات کونجی تاثرات کے زُمرے میں رکھ کرجائزہ لیا جائیگا۔
خیال رہے کہ پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کی میٹنگ میں دو گروپ آمنے سامنے آ گئے اور ایک دوسرے کے خلاف سخت جملوں کا تبادلہ کیا گیا۔
پارٹی ذرائع کا بتانا ہے کہ کور کمیٹی میٹنگ کی تفصیلات اور ریکارڈنگ باہر نکلنے پر پی ٹی آئی رہنماؤں کی جانب سے ایک دوسرے پر الزامات لگائے گئے، پی ٹی آئی رہنماؤں نے ایک دوسرے کو غدار تک قرار دے دیا۔
اس حوالے سے چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل شیر افضل مروت نے سوشل میڈیا پر اپنے بیان میں کہا کہ ناراضی کے باوجود میں غداروں کی نشاندہی کروں گا، عمر ایوب نے اجلاس کے دوران ریکارڈ شدہ ورژن چلایا، میں سیاست دان نہیں پروفیشنل وکیل ہوں، میں تفریح یا سسپنس کے لیے مزید دشمن بنانے کی خواہش نہیں رکھتا۔
شیرافضل مروت نے مزید کہا کہ پارٹی میں موجود غداروں کو چیلنج کرنے کے لیے بڑے حوصلے کی ضرورت ہے، مجھے اس کےنتائج بھگتنا ہوں گے، چاہے کچھ بھی ہو، اپنی جنگ اکیلے ہی جاری رکھوں گا۔