پاکستان

رضوانہ تشدد کیس: 5 بار طلبی کے باوجود جج عاصم حفیظ جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہ ہوئے

جب تک ہائیکورٹ کا تحریری حکم نہیں ملتا اس وقت تک جے آئی ٹی میں پیش نہیں ہوں گا: عاصم حفیظ۔ فوٹو فائل
جب تک ہائیکورٹ کا تحریری حکم نہیں ملتا اس وقت تک جے آئی ٹی میں پیش نہیں ہوں گا: عاصم حفیظ۔ فوٹو فائل

گھریلو تشدد کا شکار کمسن ملازمہ رضوانہ پر تشدد کیس میں نامزد جج عاصم حفیظ 5 بار طلب کرنے کے باوجود جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہیں ہوئے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ جج عاصم حفیظ تاحال جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہیں ہوئے، جے آئی ٹی سول جج عاصم حفیظ کو 5 بار طلب کر چکی ہے۔

ذرائع کے مطابق جج عاصم حفیظ کا کہنا ہے کہ جب تک ہائیکورٹ کا تحریری حکم نہیں ملتا اس وقت تک جے آئی ٹی میں پیش نہیں ہوں گا۔

ذرائع کا بتانا ہے جے آئی ٹی پہلے ہی رجسٹرار لاہور ہائیکورٹ کو جج کے شامل تفتیش ہونے کا لکھ چکی ہے، رجسٹرار لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے بھی تاحال جے آئی ٹی کو کوئی جواب نہیں ملا۔

یاد رہے کہ گھریلو تشدد کا شکار ملازمہ رضوانہ تقریباً ایک ماہ سے لاہور کے جنرل اسپتال میں زیر علاج ہے جہاں اس کے چہرے کی ایک سرجری کی جا چکی ہے۔

رضوانہ نے پولیس کو دیے گئے اپنے بیان میں کہا تھا کہ سول جج کی اہلیہ سومیا عاصم ان پر تشدد کرتی تھیں اور گھر والے ایک کمرے میں بند کر کے گھومنے پھرنے چلے جاتے تھے، مجھے والدین سے بات کرنے کی بھی اجازت نہیں تھی۔

دوسری جانب رضوانہ کی دادی نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے الزام عائد کیا تھا کہ جج عاصم حفیظ بھی ان کی پوتی پر تشدد میں ملوث تھا، رضوانہ کے بیان کے بعد جج اور اس کی اہلیہ کو سزا ملے گی۔

اس معاملے میں لاہور ہائیکورٹ نے سول جج عاصم حفیظ کو او ایس ڈی بناتے ہوئے راولپنڈی میں تعینات کر دیا تھا۔

مزید خبریں :