کیا گوگل کروم پر انکوگنیٹو موڈ کا استعمال محفوظ ہوتا ہے؟

کیا آپ بھی انکوگنیٹو موڈ استعمال کرتے ہیں / فائل فوٹو
کیا آپ بھی انکوگنیٹو موڈ استعمال کرتے ہیں / فائل فوٹو

متعدد افراد گوگل کروم ویب براؤزر پر انکوگنیٹو موڈ کو یہ سمجھ کر استعمال کرتے ہیں کہ اس طرح ان کی براؤزنگ سرگرمیوں یا ڈیٹا تک کسی کو رسائی حاصل نہیں ہوسکے گی۔

مگر یہ درست نہیں، کیونکہ انکوگنیٹو موڈ استعمال کرنے پر اگرچہ براؤزر آپ کی ہسٹری، بک مارکس امپورٹ یا کسی بھی آن لائن اکاﺅنٹ کی لاگ ان تفصیلات کو ریکارڈ (کوکیز) نہیں کرتا، مگر اس سے آپ کی شناخت نہیں چھپتی یعنی آپ کا ڈیٹا اوپن کی جانے والی ویب سائٹ میں محفوظ ہوجاتا ہے۔

ویب سائٹس کو چھوڑیں آپ کے آفس نیٹ ورک پر بھی ویب سرگرمیوں کو انکوگنیٹو موڈ میں چھپایا نہیں جاسکتا۔

یعنی انکوگنیٹو موڈ اتنا بھی پرائیویٹ یا محفوظ نہیں جتنا نام سے لگتا ہے اور کمپنی کو بھی اس بات کا علم ہے۔

2018 میں شکاگو یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ بیشتر افراد کو لگتا ہے کہ پرائیویٹ براؤزنگ سے ان کے ڈیٹا تک رسائی ممکن نہیں ہوتی۔

تحقیق کے مطابق براؤزر کی جانب سے انتباہ بھی کیا جاتا ہے کہ ان کا ڈیٹا پرائیویٹ براؤزنگ موڈ میں چھپایا نہیں جاتا، مگر پھر بھی لوگوں کے خیال میں ان کا ڈیٹا محفوظ رہتا ہے۔

محققین کے مطابق بیشتر افراد یہ نہیں جانتے کہ انکوگنیٹو موڈ صرف براؤزنگ ہسٹری کو کمپیوٹر میں اسٹور نہیں کرتا، تاہم جن سائٹس پر صارف جاتا ہے، وہ اور تھرڈ پارٹی ٹریکرز صارف پر نظر رکھ کر آن لائن سرگرمیوں کو ریکارڈ کرسکتے ہیں۔

گوگل کو انکوگنیٹو موڈ کے حوالے سے امریکا میں مقدمے کا سامنا بھی ہے اور اس کے حوالے سے جمع کرائی گئی دستاویزات میں انکشاف ہوا کہ کمپنی کے ملازمین نے 2018 میں اس نام اور اس کے لیے استعمال ہونے والے آئیکون پر شدید تنقید کی تھی۔

کروم ڈویلپر ڈیرن فشر کے مطابق گوگل کی جانب سے کوشش کی جاتی ہے کہ صارفین کو علم ہو کہ انکوگنیٹو موڈ سے ڈیٹا محفوظ نہیں ہوتا۔

ان کے مطابق اسی وجہ سے کمپنی نے پرائیویٹ لفظ کو براؤزر سے ہٹایا تاکہ لوگوں کو معلوم ہوسکے کہ ان کی آن لائن سرگرمیاں پوشیدہ نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ انکوگنیٹو موڈ اس وقت کارآمد ہوتا ہے جب کسی کمپیوٹر کو ایک سے زیادہ افراد استعمال کرتے ہوں اور وہ اپنے ای میل یا سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو لاگ آؤٹ کرنا بھول جانے پر پریشان نہ ہوں۔

مزید خبریں :