Time 29 اگست ، 2023
پاکستان

انسداد دہشتگردی عدالت: ایمان مزاری 3 روز کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

انسداد دہشتگردی کی عدالت کے جج ابو الحسنات نے ایمان مزاری کے خلاف کیس کی سماعت کی/ اسکرین گریب
انسداد دہشتگردی کی عدالت کے جج ابو الحسنات نے ایمان مزاری کے خلاف کیس کی سماعت کی/ اسکرین گریب

اسلام آباد: انسدد دہشتگردی کی عدالت نے سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری کی صاحبزادی ایمان مزاری کو تین روز کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

انسداد دہشتگردی کی عدالت کے جج ابو الحسنات نے ایمان مزاری کے خلاف کیس کی سماعت کی جس سلسلے میں پراسیکیوٹر راجہ نوید عدالت میں پیش ہوئے جب کہ ایمان مزاری کی جانب سے زینب جنجوعہ پیش ہوئیں۔

دورانِ سماعت پراسیکیوٹر راجہ نوید نے دلائل دیتے ہوئےکہا کہ ایمان مزاری کےخلاف تھانہ بھارہ کہو میں مقدمہ درج ہوا ہے، مدعی مقدمہ نے ایمان مزاری پرنوجوانوں کو اکسانے اور ریاست کےخلاف ورغلانے کا الزام لگایا، مدعی نے الزام لگایا کہ جب وہ ایمان مزاری کی پارٹی سے الگ ہوا تو اسے دھمکیاں ملیں۔

پراسیکیوٹر راجہ نوید نے ایمان مزاری کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جس کی وکیل صفائی نے مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ جس دن ایمان کو ضمانت ملنی تھی اسی دن نیا مقدمہ بنایا گیا، ایک ہی وقوعہ پرکیسے 3 مقدمات درج ہوسکتے ہیں؟ پی ٹی ایم دہشتگرد جماعت نہیں،جلسے کیلئے این او سی دیا گیا، ایمان کے خلاف احمقانہ قسم کے مقدمات درج کیے جارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایمان مزاری کے خلاف ڈرامہ بنتا ہوا نظرآرہا ہے، ان کے خلاف پراسیکیوشن کا اصل مقصد کچھ اور ہے۔

ایمان مزاری کے وکلا نے انہیں کیس سےڈسچارج کرنےکی استدعا کی۔

اے ٹی سی جج ابوالحسنات نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد ایمان مزاری کے جسمانی ریمانڈ پرفیصلہ محفوظ کیا جو کچھ دیر بعد سناتے ہوئے انہیں 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پو لیس کے حوالے کردیا۔

ایمان والدہ سے ملاقات میں جذبا تی ہوگئیں

دوران سماعت جج نے ایمان مزاری کو اپنی والدہ سے کمرہ عدالت میں ملاقات کی اجازت دی اور کہا کہ صرف ماں بیٹی کمرہ عدالت میں ملاقات کریں گی، غیرمتعلقہ افراد کمرہ عدالت سے نکل جائیں۔

اس دوران ایمان کمرہ عدالت میں والدہ سے مل کر جذباتی ہوگئیں جب کہ شیریں مزاری نے اپنی بیٹی کو کمرہ عدالت میں بسکٹ اور جوس دیا اور کہا کہ بیٹھ کر آرام سے کھا لو بیٹا کچھ۔

ایمان مزاری کو کب گرفتار کیا گیا؟

اسلام آباد کے تھانہ ترنول پولیس نے 20 اگست کو سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری کی بیٹی ایمان مزاری کو گرفتارکرنے کی تصدیق کی تھی۔

پولیس نے ایمان مزاری کو اسلام آباد میں ان کے گھر سے گرفتار کیا تھا۔

بعد ازاں 28 اگست کو بغاوت کے مقدمے میں ضمانت پر رہائی کے بعد اسلام آباد پولیس نے ایمان مزاری کو اڈیالہ جیل کے باہر سے گرفتار کرلیا۔

مزید خبریں :