Time 31 اگست ، 2023
پاکستان

چیئرمین پی ٹی آئی کو بیٹوں سے ٹیلیفون پر بات کرنے کی اجازت مل گئی

جج ابوالحسنات نے سپرنٹنڈنٹ اٹک جیل کو والد سے بیٹوں کی بات کرانےکی ہدایت کرتے ہوئے انتظامات کرنے کی ہدایت کردی/ فائل فوٹو
جج ابوالحسنات نے سپرنٹنڈنٹ اٹک جیل کو والد سے بیٹوں کی بات کرانےکی ہدایت کرتے ہوئے انتظامات کرنے کی ہدایت کردی/ فائل فوٹو

سیکریٹ ایکٹ کے تحت قائم کی گئی خصوصی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو  بیٹوں سے ٹیلیفون پر بات کرنے کی اجازت دے دی۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے اپنے وکیل عمیر نیازی اور شیراز احمد کے ذریعے سیکریٹ ایکٹ عدالت میں بیٹوں قاسم اور سلیمان سے ٹیلیفون پربات کرنے کے لیے درخواست دائر کی تھی۔

سیکریٹ ایکٹ عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست منظور کر لی۔

جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے سپرنٹنڈنٹ اٹک جیل کو عمران خان سے بیٹوں کی ٹیلیفون پر بات کرانے کے لیے انتظامات کرنے کی ہدایت کر دی۔

یاد رہے کہ عمران خان کو توشہ خانہ کیس میں 5 اگست کو سزا سنائے جانے کے بعد حراست میں لیا گیا تھا اور انہیں اٹک جیل منتقل کر دیا گیا تھا تاہم بعد ازاں 19 اگست کو ایف آئی اے چیئرمین پی ٹی آئی کو سائفر گمشدگی کیس میں بھی گرفتار کر لیا گیا تھا۔

چند روز قبل اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ کیس میں ٹرائل کورٹ کی جانب سے عمران خان کو دی گئی سزا معطل کر دی تھی تاہم سائفر کیس میں گرفتار ہونے کی وجہ سے ان کی رہائی ممکن نہ ہو سکی اور وہ اب تک اٹک جیل میں قید ہیں۔ 

مزید خبریں :