31 اگست ، 2023
بھارتی سپریم کورٹ میں مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت کی ناجائزتنسیخ کی سماعت کے دوران بھارتی حکومت نے عدالت میں مقبوضہ کشمیر کی ریاستی حیثیت کی بحالی سے گریز کرتے ہوئے کوئی ٹائم فریم نہیں دیا۔
سپریم کورٹ میں بھارتی سرکاری وکیل تشار مہتا نے مقبوضہ کشمیر میں حالات بہتر ہونے کا راگ آلاپتے ہوئے کہا کہ حکومت مقبوضہ وادی میں ریاستی انتخابات کرانے کیلئے تیار ہے۔
سرکاری وکیل کو جواب دیتے ہوئے درخواست گزاروں کے وکیل کپل سبل نے کہا کہ حکومت جمہوریت کا مذاق نہ اڑائے، کشمیر میں دفعہ 144 نافذ کر کے 5 ہزار لوگوں کو نظربند کردیا جائے اور انٹرنیٹ بند کر دیا جائے تو حالات کیسے بہتر ہو سکتے ہیں؟
واضح رہے کہ بھارتی چیف جسٹس کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ اس کیس کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کر رہا ہے۔
مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت کی ناجائزتنسیخ کی معاملے پر عدالت نے مودی حکومت سے مقبوضہ کشمیر کی ریاستی حیثیت بحالی کا ٹائم فریم طلب کر رکھا تھا۔