پاکستان
Time 01 ستمبر ، 2023

’پرویز الٰہی کو نیب، ایجنسی یا کوئی اور اتھارٹی گرفتار نہیں کریگی‘، لاہور ہائیکورٹ کا رہائی کا حکم

جسٹس امجد رفیق نے پرویز الٰہی کو پیش نہ کرنے کی صورت میں ڈی جی نیب کے وارنٹ جاری کرنے کاکہا تھا/ فائل فوٹو
جسٹس امجد رفیق نے پرویز الٰہی کو پیش نہ کرنے کی صورت میں ڈی جی نیب کے وارنٹ جاری کرنے کاکہا تھا/ فائل فوٹو

لاہور ہائیکورٹ نے تحریک انصاف کے صدر چوہدری پرویز الٰہی کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

لاہورہائیکورٹ کے سنگل بینچ نے پرویز الٰہی کی گرفتاری کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کی جس سلسلے میں نیب حکام نے سابق وزیراعلیٰ کو عدالت میں پیش کیا۔

پرویز الٰہی نے نیب کی جانب سے اپنی گرفتاری کو عدالت میں چیلنج کیا تھا اور جسٹس امجد رفیق نے پرویز الٰہی کو پیش نہ کرنے کی صورت میں ڈی جی نیب کے وارنٹ جاری کرنے کاکہا تھا۔

عدالت نے جمعہ کے روز پرویز الٰہی کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دیا۔

لاہور ہائیکورٹ میں سماعت کے دوران جسٹس امجد رفیق نے استفسار کیا کہ احتساب عدالت کو  بتایا تھا کہ انٹرا کورٹ اپیل خارج ہو گئی تھی؟ اس پر نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ یہ میرے علم میں نہیں۔

نیب پراسیکیوٹر کے جواب پر جسٹس امجد رفیق نے کہا کہ اس کی مکمل انکوائری ہوگی، میں ابھی پرویز الٰہی کو فوری رہا کرنے کا حکم دے رہا ہوں۔

تحریری حکم جاری

لاہورہائیکورٹ نے پرویز الٰہی کی رہائی کا تحریری حکم جاری کردیا جس میں عدالت نے کہا کہ پرویز الٰہی کو نیب یا کوئی اتھارٹی اور ایجنسی گرفتار نہیں کرے گی جب کہ پرویز الٰہی کو کسی بھی قانون کے تحت نظر بند بھی نہیں کیا جائے گا۔

واضح رہےکہ پرویز الٰہی نے جب پہلی بار لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تھی تو عدالت نے ان کو تمام کیسز میں ضمانت دی تھی اور انہیں کسی بھی پینڈنگ انکوائری میں گرفتار نہ کرنے کا حکم دیا تھا لیکن عدالت کے اس سنگل بینچ کے فیصلے کے خلاف پنجاب حکومت نے دو رکنی بینچ کے روبرو اپیل دائر کی تھی جس نے سنگل بینچ کے فیصلے کو معطل کردیا تھا۔

اس دوران نیب نے پرویز الٰہی کو کک بیکس کے کیس میں گرفتار کیا تھا۔

مزید خبریں :