04 ستمبر ، 2023
رہنما پیپلز پارٹی اور سابق وفاقی وزیر برائے تجارت نوید قمر نے احسن اقبال کے بیان پر ردعمل میں کہا کہ چینی برآمد کرنے کی اجازت کوئی ایک وزارت نہیں دیتی۔
ملک میں جاری چینی بحران پر گزشتہ روز مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر احسن اقبال نے جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ چینی درآمد کرنے کی منظوری نوید قمر کی وزارت تجارت نے دی تھی، ہماری حکومت اتحادی حکومت تھی ساری ذمہ داری مسلم لیگ ن پر نہیں ڈالی جا سکتی۔
اب اس حوالے سے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے نوید قمر نے کہا ہے کہ ہمیں میرٹ پر دیکھنا ہے کہ چینی کی برآمد کا فیصلہ درست تھا کہ نہیں، چینی برآمد کرنے کی منظوری کوئی ایک وزارت نہیں دیتی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ای سی سی اجلاس میں چینی برآمد کرنے کا معاملہ سامنے آیا تھا، ہمارے پاس چینی کی اضافی مقدار موجود تھی اس لیے برآمد کی اجازت دی گئی، پروڈکشن زیادہ ہونے پر درآمد ضرور کرنا چاہیے، نومبر میں گنے کی کرشنگ شروع ہو جائے گی۔
نوید قمر کا کہنا تھا ذخیرہ اندوزوں نے چینی روکی ہوئی ہے، ذخیرہ اندوزی اور اسمگلنگ کی وجہ سے چینی کی قیمتیں بڑھی ہیں، زیادہ تر اسمگلنگ ایرانی بارڈر کے ذریعے کی جاتی ہے۔
سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا ملک میں چینی کی کافی مقدار موجود ہے، ذخیرہ اندوزی کے خلاف صوبائی حکومتوں کو حرکت میں آنا چاہیے۔