06 ستمبر ، 2023
معروف میزبان عامر لیاقت مرحوم کی سابقہ اہلیہ بشریٰ اقبال کا کہنا ہے طلاق کے وقت عامر مجھے اور میں عامر کو نہیں چھوڑنا چاہتی تھی جب کہ ہمارے علیحدگی کی خواہش دوسری فیملی کی تھی۔
بشریٰ اقبال حال ہی میں ایک پوڈکاسٹ میں بطور مہمان شریک ہوئیں جس دوران انہوں نے سابق شوہر عامر لیاقت سے شادی اور علیحدگی سمیت ان کے انتقال کے بعد پوسٹ مارٹم نہ کیے جانے کے فیصلے پر بات کی ۔
بشریٰ اقبال نے کہاکہ ’میں واضح کردینا چاہتی ہوں کہ طلاق کے وقت نہ عامر مجھے چھوڑنا چاہتے تھے اور نہ ہی میں عامر کو چھوڑنا چاہتی تھی اور نہ ہی میں نے انہیں چھوڑا‘۔
بشریٰ اقبال نے عامر لیاقت کی سابقہ اہلیہ کا نام لیے بغیر بتایا کہ مجھ سے علیحدگی کی خواہش ’دوسری ‘ فیملی کی تھی، ہماری علیحدگی کیلئے عامر پر وہیں سے دباؤ ڈالا جارہا تھا ان پر اتنا دباؤ ڈالا گیا کہ وہ حالات کے سامنے مجھے چھوڑنے پر مجبور ہوگئے، لوگ آج مجھے اعلیٰ ظرف کہتے ہیں لیکن میں کہتی ہوں عامر اچھے انسان تھے کیوں کہ انہوں نے کچھ تو اچھا کیا ہوگا جو میں آج بھی ان کی تعریف کررہی ہوں۔
بشریٰ اقبال کا کہنا تھا کہ مجھ سے شادی کے وقت عامر کے پاس جاب بھی نہیں تھی لیکن میں یہی کہوں گی میاں بیوی کا رشتہ صرف کاغذی نہیں ہوتا پوری زندگی کے ساتھ کا ہوتا ہے اس میں آنے والے ہر اتار چڑھاؤ سے جڑا ہوتا ہے اس کیلئے یہ نہیں کہا جاسکتا کہ اگر بدقستمی سے 2 لوگوں کے درمیان کوئی رشتہ ختم تو سب ختم، یہ نہیں ہونا چاہیے کہ اس رشتے کے ختم ہوتے ہی دونوں لوگ صرف ایک دوسرے کیلئے منفی باتیں کریں اور نفرتیں پھیلائیں۔
دوسری جانب عامر لیاقت کے انتقال کے بعد ان کا پوسٹ مارٹم نہ کروائے جانے کے فیصلے پر بشریٰ اقبال نے بتایا کہ ان کی زندگی تنازعات سے گھری رہی، انہوں نے مجھے ہمیشہ خود ایک بات کہی تھی کہ اگر میں کبھی مار دیا جاؤں یا مجھے کچھ ہوجائے تو میرا پوسٹ مارٹم نہ ہونے دیجیے گا، اسی خواہش کا اظہارعامر کے ایک ساتھی نے بھی مجھ سے ان کے انتقال کے بعد کیا تھا۔