13 ستمبر ، 2023
حکومت کو جمع کرائی گئی ایک رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ پاکستان کی معیشت کو پہنچنے والے نقصان کی ایک اہم وجہ ہے۔
ذرائع کے مطابق حکومت کو جمع کرائی گئی ایک روپرٹ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ افغانستان ٹرانزٹ ٹریڈ پاکستان میں بلیک مارکیٹ کے قیام کی بنیادی وجہ ہے، افغان حکام اور کاروباری افراد اشیاء کی درآمد میں پاکستان کسٹمز سے غلط بیانی کرتے ہیں۔
رپورٹ میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ ٹرانزٹ ٹریڈ کے تحت ایسی اشیاء درآمد کی جاتی ہیں جو افغانستان میں استعمال ہی نہیں ہوتیں، افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے تحت درآمد ہونے والی اشیاء پاکستان میں ہی فروخت کر دی جاتی ہیں، ٹرانزٹ ٹریڈ کے تحت اشیاء اگر افغانستان جائیں بھی تو اسمگل ہو کر واپس پاکستان آ جاتی ہیں۔
ذرائع کے مطابق ٹرانزٹ ٹریڈ کے تحت افغانستان کی درآمدات میں 67 فیصد اضافہ ہوا، گزشتہ سال 4 ارب ڈالر رہنے والی افغان درآمدات 2022-23 میں 6.71 ارب ڈالر ہو گئیں۔
ذرائع وفاقی حکومت کے مطابق افغان ٹرانزٹ ٹریڈ سے پاکستان کی اسمال اور میڈیم اسکیل انڈسٹری بری طرح متاثر ہوئی، افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے پاکستانی معیشت پر بھی منفی اثرات پڑتے ہیں۔
ذرائع کا بتانا ہے رپورٹ میں یہ تجویز بھی پیش کی گئی ہے کہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کو دنیا میں رائج انٹرنیشنل قوانین کے مطابق ترتیب دیا جائے۔
یاد رہے کہ چند روز قبل بھی ایک رپورٹ سامنے آئی تھی جس میں افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی آڑ میں 300 ارب روپے کی اسمگلنگ کا انکشاف ہوا تھا۔