14 ستمبر ، 2023
ٹک ٹاک صارفین خاص طور پر نوجوان افراد اس ویڈیو شیئرنگ ایپ کو سرچ انجن کے طور پر استعمال کرکے قریبی مقامات اور خبروں کو تلاش کرتے ہیں۔
یہی وجہ ہے کہ کمپنی کی جانب سے نوجوانوں کی دلچسپی کو دیکھ کر ایپ کے سرچ آپشن کو زیادہ بہتر بنایا گیا ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم نے خاموشی سے سرچ رزلٹس میں وکی پیڈیا کی تفصیلات کو دکھانا شروع کر دیا ہے۔
کمپنی کی جانب سے بھی تصدیق کی گئی ہے کہ ٹک ٹاک نے ایپ سرچ رزلٹس میں صارفین کو اضافی تفصیلات فراہم کرنے کے لیے وکی پیڈیا سے شراکت داری کی ہے۔
کمپنی کے ایک ترجمان نے بتایا کہ یہ فیچر کئی ماہ سے موجود ہے۔
مگر یہ فیچر ابھی بھی مکمل طور پر کام نہیں کرتا، کچھ مقامات یا شخصیات کے بارے میں تو وکی پیڈیا کی تفصیلات سرچ کے دوران نظر آتی ہیں، جبکہ کئی بار ایسا نہیں ہوتا۔
وکی پیڈیا کی تفصیلات اس وقت نظر آتی ہیں جب آپ ایپ میں کچھ سرچ کرنے کے بعد نیچے اسکرول کریں۔
جب آپ ان تفصیلات پر کلک کرتے ہیں تو ایپ آپ کو وکی پیڈیا میں منتقل کر دیتی ہے۔
خیال رہے کہ جولائی 2022 میں گوگل نے خود اعتراف کیا تھا کہ 25 سال کی عمر کے لگ بھگ 40 فیصد افراد گوگل سرچ اور میپس کے مقابلے میں سرچنگ کے لیے ٹک ٹاک اور انسٹاگرام کو ترجیح دیتے ہیں۔
گوگل کے ایک عہدیدار نے تصدیق کی تھی کہ ٹک ٹاک نے نوجوان افراد میں انٹرنیٹ سرچز کا رجحان بھی بدلنا شروع کردیا ہے جس نے گوگل کو فکرمند کردیا ہے۔
گوگل کے سنیئر نائب صدر پربھارکر راگھون نے ایک کانفرنس میں بتایا کہ گوگل کے اندرونی ڈیٹا کے مطابق 40 فیصد کے لگ بھگ نوجوان اگر آن لائن کوئی چیز یا جگہ تلاش کررہے ہوتے ہیں تو وہ گوگل میپس یا سرچ کی بجائے ٹک ٹاک یا انسٹاگرام کا رخ کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اب نوجوان ایسے مواد کو تلاش کرنے کی کوشش کرتے ہیں جو ان کے لیے دلچسپ ہواور اس کے لیے وہ گوگل کی بجائے ٹک ٹاک اور انسٹاگرام جیسے پلیٹ فارمز کا رخ کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ فی الحال ٹک ٹاک کا سرچ انجن گوگل کے ماڈل سے مختلف ہے۔
گوگل میں ویب پیجز پر توجہ مرکوز کی جاتی ہے جبکہ ٹک ٹاک میں انٹرنل سرچ ماڈل پر زور دیا جارہا ہے تاکہ صارفین کو زیادہ سے زیادہ وقت تک ایپ میں رکھا جاسکے۔