Time 19 ستمبر ، 2023
پاکستان

’یہ نہیں ہوسکتا دیگ پکائیں اور اپنوں میں بانٹ دیں‘، بھرتیوں کے کیس پر سندھ ہائیکورٹ کے ریمارکس

سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس ظفر احمد راجپوت نے گریڈ ایک سے 15 پربھرتیوں کے خلاف ایم کیو ایم کی درخواست پر سماعت کی/ فائل فوٹو
سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس ظفر احمد راجپوت نے گریڈ ایک سے 15 پربھرتیوں کے خلاف ایم کیو ایم کی درخواست پر سماعت کی/ فائل فوٹو

کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے بھرتیوں سے متعلق ایم کیو ایم کی درخواست پر سماعت کے دوران کہا کہ یہ نہیں ہوسکتا دیگ پکائیں اور اپنوں میں بانٹ دیں، واک ان انٹرویو کی بنیاد پر نوکریاں نہیں ہونی چاہئیں۔

سندھ ہائیکورٹ  کے جسٹس ظفر احمد راجپوت نے گریڈ ایک سے 15 پربھرتیوں کے خلاف ایم کیو ایم کی درخواست پر سماعت کی جس میں درخواست گزار نے کہا کہ ہمیں ویٹنگ لسٹ پر رکھا ہوا ہے، ہمیں کہا گیا ہے کہ جب کوئی ریٹائرڈ ہوگا یا انتقال کرجائےگا تو نوکریاں ملیں گی۔

درخواست گزار مؤقف پر جسٹس ظفر راجپوت نے کہا کہ یہ کیا بات ہوئی! امیدوار اب لوگوں کے مرنے کا انتظار کریں، اگر 20 اسامیاں خالی ہیں تو 20 کو ملازمتوں کا اشتہار دیں، ایسے تو پورے سندھ کے بے روز گار نوجوانوں کی فہرستیں بنالیں۔

دوران سماعت جسٹس ظفر احمد نے کہا کہ یہ نہیں ہوسکتاکہ دیگ پکائیں اور اپنوں میں بانٹ دیں، واک ان انٹرویو کی بنیاد پر نوکریاں نہیں ہونی چاہئیں، میرٹ لسٹ سے نکال کر کم نمبر والوں کو نوکریاں دینے کا کیس ہم سن چکے۔

جسٹس ظفر احمد نے مزید کہا کہ جب کوئی مرے گا اس کی جگہ نوکری دے دیں، اسی وجہ سے تو واک ان انٹرویو پر حکم امتناع جاری کیا ہے۔

بعد ازاں عدالت نے کیس کی مزید سماعت 3 اکتوبر تک ملتوی کردی۔

مزید خبریں :