19 ستمبر ، 2023
سوشل میڈیا نیٹ ورک ایکس (ٹوئٹر کا نیا نام) نے اگست میں ٹوئٹ ڈیک تک عام صارفین کی رسائی ختم کر دی تھی۔
ٹوئٹ ڈیک جسے اب ایکس پرو کا نام دیا گیا ہے، تک رسائی ایکس بلیو (ٹوئٹر بلیو کا نیا نام) کے صارفین کے لیے ہی ممکن ہے، یعنی ماہانہ فیس ادا کرنا پڑتی ہے۔
مگر اب کمپنی کے مالک ایلون مسک نے عندیہ دیا ہے کہ تمام صارفین کو ایکس تک رسائی پیسوں کے عوض ہی مل سکے گی۔
اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو سے ٹیسلا آفس میں ملاقات کے دوران ایلون مسک نے کہا ہے کہ صرف پیمنٹ سسٹم سے ہی چیٹ بوٹس کی روک تھام ممکن ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم سسٹم کا استعمال معمولی ماہانہ فیس سے مشروط کرنے کی جانب بڑھ رہے ہیں۔
ایلون مسک نے اس حوالے سے مزید وضاحت نہیں کی، تو ابھی یہ کہنا مشکل ہے کہ یہ بس گفتگو کے دوران ان کا ایک جملہ تھا یا کسی ٹھوس منصوبے کا اشارہ، جس کا اعلان ہونا باقی ہے۔
البتہ انہوں نے کہا کہ ہم ماہانہ فیس کو کم کرنے پر غور کر رہے ہیں کیونکہ ہمارے خیال میں یہ بوٹس کی فوج سے بچنے کا واحد ذریعہ ہے۔
ابھی ایکس کا استعمال مفت ہے اور صارف کی مرضی ہے کہ وہ سبسکرپشن پلان کا حصہ بنتا ہے یا نہیں۔
اگر اس کا استعمال ماہانہ فیس سے مشروط کیا جاتا ہے تو بڑی تعداد میں صارفین اسے خیرباد کہہ سکتے ہیں جس کے نتیجے میں کمپنی کی اشتہاری آمدنی میں بھی نمایاں کمی آئے گی۔
ایلون مسک نے اسرائیلی وزیراعظم سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ایکس کے ماہانہ صارفین کی تعداد 55 کروڑ تک پہنچ گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ صارفین کی جانب سے روزانہ 10 سے 20 کروڑ پوسٹس اس سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر کی جاتی ہیں۔
خیال رہے کہ اکتوبر 2022 میں ٹوئٹر کو خریدنے کے بعد اس سوشل میڈیا نیٹ ورک میں متعدد تبدیلیاں کی ہیں۔
کمپنی کو منافع بخش بنانے کے لیے ایلون مسک نے ہزاروں ملازمین کو نکال دیا جبکہ بلیو ٹک سمیت متعدد فیچرز کو ماہانہ سبسکرپشن سے مشروط کر دیا۔
اس کے بعد ایکس کی جانب سے جولائی 2023 میں اعلان کیا گیا تھا کہ اگست سے ایکس پرو تک رسائی صرف ویریفائیڈ اکاؤنٹس کو ہی حاصل ہوگی۔