انسان 50 سال بعد چاند پر کس جگہ لینڈ کریں گے؟ ناسا نے تصویر جاری کردی

چاند کا یہ مقام اس طرح پہلے کبھی دیکھنے کا موقع نہیں ملا تھا / فوٹو بشکریہ ناسا
چاند کا یہ مقام اس طرح پہلے کبھی دیکھنے کا موقع نہیں ملا تھا / فوٹو بشکریہ ناسا

امریکا کے خلائی ادارے ناسا کی جانب سے لگ بھگ 50 سال بعد انسانوں کو آرٹیمس 3 مشن کے ذریعے چاند پر واپس بھیجا جائے گا۔

یہ مشن چاند کے قطب جنوبی پر لینڈ کرے گا اور اس کے ممکنہ مقامات کی اولین تصویر ناسا کی جانب سے شیئر کی گئی ہے۔

ناسا کی جانب سے چاند کے قطب جنوبی کے Shackleton Crater نامی مقام کی تصویر جاری کی گئی ہے۔

نیشنل جیو گرافک اور ناسا کے اشتراک سے چاند کے قطب جنوبی کے اس مقام کی ہائی ریزولوشن تصویر جاری کی گئی۔

یہ تصویر بنیادی طور پر Lunar Reconnaissance Orbiter Camera (ایل آر او سی) اور شیڈو کیم کی جانب سے کھینچی گئی متعدد تصاویر کو باہم ملا کر تیار کی گئی ہے۔

تصویر کے ساتھ جاری بیان میں کہا گیا کہ چاند کے اس حصے میں ہمیشہ تاریکی چھائی رہتی ہے اور شیڈو کیم نے قطب جنوبی کے قریب Shackleton crater کی تصویر کھینچی۔

یہ مکمل تصویر ہے / فوٹو بشکریہ ناسا
یہ مکمل تصویر ہے / فوٹو بشکریہ ناسا

بیان کے مطابق شیڈو کیم کو چاند کی سطح کے تاریک حصوں کی جانچ پڑتال کے لیے ڈیزائن کیا گیا اور یہ کیمرا جنوبی کورین اسپیس کرافٹ کے ساتھ لگ بھگ ایک سال سے چاند کے مدار میں موجود ہے۔

Shackleton crater کے اردگرد کے حصوں کی تصاویر ایل آر او سی نے کھینچی تھیں اور اس تصویر میں آرٹیمس 3 کے 13 مجوزہ لینڈنگ مقامات میں سے 3 کو دیکھا جا سکتا ہے۔

اس تصویر کے ساتھ نیشنل جیو گرافک نے چاند کے قطب جنوبی کا ایک نقشہ بھی جاری کیا ہے جس میں آرٹیمس 3 کے لیے مجوزہ لینڈنگ مقامات کو دکھایا گیا ہے۔

مجوزہ لینڈنگ مقامات کا نقشہ / فوٹو بشکریہ نیشنل جیو گرافک
مجوزہ لینڈنگ مقامات کا نقشہ / فوٹو بشکریہ نیشنل جیو گرافک

واضح رہے کہ امریکا کے ساتھ ساتھ چین بھی چاند کے قطب جنوبی میں انسانوں کو بھیجنے کا خواہشمند ہے۔

مگر چین کا مجوزہ مشن 2030 سے قبل روانہ نہیں ہو سکے گا جبکہ ناسا کا مشن 2025 میں شیڈول ہے مگر اس کا انحصار اسپیس ایکس کے اسٹار شپ اسپیس کرافٹ کو پرواز کی اجازت ملنے پر ہوگا۔

مزید خبریں :