26 ستمبر ، 2023
چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے چھوٹے بھائی رازق سنجرانی الاٹ کیا گیا سرکاری گھر چھوڑنےکو تیار ہوگئے۔
چیئرمین سینیٹ کے بھائی رازق سنجرانی کو سرکاری گھر کی غیرقانونی الاٹمنٹ کے خلاف کیس کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہوئی۔
دوران سماعت وزارت پیٹرولیم کے نمائندے نے بتایا کہ آغاز حقوق بلوچستان کے تحت رازق سنجرانی کی سینڈک میٹلز کمپنی میں تعیناتی ہوئی جنہیں بعد میں ریگولر کر دیا گیا۔
اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے بتایا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان کی سفارش پر رازق سنجرانی کی تعیناتی ہوئی۔
عدالت نے کہا کہ رازق سنجرانی 2008 میں تین سال کے لیے تعینات ہوئےتھے، اس کے بعد ان کی کوئی توسیع ہوئی؟ جو بھی ریکارڈ ہے وہ جمع کروا دیں، 2008 میں تین سالہ تعیناتی ہوئی اب تو 2023 چل رہا ہے۔
وزارت ہاؤسنگ کے نمائندے نے بتایا کہ کمپنی کو تین ماہ بعد ادائیگی کے لیے واؤچر دیا جاتا ہے۔
جسٹس بابر ستار نے ریمارکس دیے کہ یہاں سیکرٹری گھروں کے لیے دھکےکھا رہے ہیں اور آپ واؤچر جاری کر رہے ہیں؟ یہ ایک کمپنی ہے اور وزیراعظم، وزیراعلیٰ اور وزیر کا اس سےکوئی تعلق نہیں۔
اس موقع پر رازق سنجرانی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ان کے موکل الاٹ کیا گیا سرکاری گھر چھوڑنے کو تیار ہوگئے ہیں، انہیں گھر خالی کرنے کے لیے مزید وقت دیا جائے۔
جسٹس بابر ستار نےکہا کہ سمجھنے کی کوشش کریں، آپ کے لیے بہتر یہی ہوگا کہ جلداز جلد وہ گھر خالی کر دیں، اُنہیں اب گھر سرنڈر کرنے کا خیال کیسے آیا ؟ کیس سے نظر آرہا ہےکہ اندر اور کیا کچھ ہو رہا ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ سماعت پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے تحریری حکم نامے میں کہا گیا کہ تھا کہ صادق سنجرانی کے بھائی رازق سنجرانی کو بطور ایم ڈی سینڈک میٹلز لمیٹڈ بلوچستان 2019 سے 2046 تک کے لیےکیٹگری ون کی رہائش گاہ الاٹ ہوئی جو گریڈ 21 اور 22 کے افسران کے لیے مختص ہے، سیکرٹری وزارت ہاؤسنگ بتانے سے قاصر رہےکہ رازق سنجرانی کیسے ٹائپ ون رہائش کے مستحق ہیں؟ 33، 34 سال کی عمرکا شخص گریڈ 22 کا افسر کیسے ہوسکتا ہے؟ رازق سنجرانی کو جواب جمع کرانےکا موقع دیا گیا تاکہ وہ اقربا پروری کے تاثر کو زائل کر سکیں، رازق سنجرانی بتائیں کہ وہ ٹائپ ون رہائش کے کیسے اہل ہیں؟
حکم نامے میں جسٹس بابر ستار نے کہا تھا کہ لگتا ہے کہ رازق سنجرانی کو چیئرمین سینیٹ کا بھائی ہونے کی بنا پر کیٹیگری ون رہائش الاٹ ہونے کی رعایت ملی ، چیئرمین سینیٹ ایوان بالا کے سربراہ اور صدر کی عدم موجودگی میں صدر ہوتے ہیں، چیئرمین سینیٹ نےذاتی مفادات کو فرائض پراثر انداز نہ ہونے دینےکا حلف لیا ہوتا ہے، سوچا بھی نہیں جاسکتا کہ چیئرمین سینیٹ طاقت کےاستعمال سے بھائی کو سہولت دیں گے۔