10 جنوری ، 2013
اسلام آباد … چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہا ہے کہ وفاقی اور چاروں صوبائی حکومتیں بتائیں کہ فلڈ کمیشن کی سفارشات پر کس حد تک عملدرآمد ہوا اور ایسا نہ کرنے والوں کی نشاندہی کی جائے۔ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے فلڈ کمیشن کی رپورٹ پر عملدرآمد نہ ہونے کے خلاف ماروی میمن کی درخواست پر سماعت کی ۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اب بھی 2010ء اور 2011ء جیسی صورتحال ہے، سیلاب آگیا تو اب بھی تباہی ہو گی، پنجاب میں لوگوں نے دریاوٴں کے کناروں پر قبضہ کر رکھا ہے اور حکومت نے کچھ نہیں کیا۔ درخواست گزار ماروی میمن نے عدالت کو بتایا کہ سندھ اور بلوچستان میں سیلاب سے 250 افراد جاں بحق ہوئے، وطن کارڈ پیسے بنانے کا ذریعہ بن چکا ہے اور ذمہ داران کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔