28 ستمبر ، 2023
مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما خواجہ آصف نےکہا ہےکہ نواز شریف 21 اکتوبر کو واپس آکر گرفتاری کے لیے تیار ہیں۔
جیو نیوز کے پروگرام کیپیٹل ٹاک میں گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے ماضی میں بھی مقدمات کا سامنا کیا ہے، اب بھی وہ ہر طرح کے حالات کا سامنا کرنےکے لیے تیار ہیں۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ وقت نے نوازشریف کو سچا ثابت کیا، نواز شریف کا بار بار واپس آنا ان کی سچائی کا سب سے بڑا ثبوت ہے، میں پارٹی کے ساتھ تعلق کو اپنے ایمان کا حصہ سمجھتا ہوں، پارٹی اور لیڈر کے بغیر میرے ذہن میں سیاست کا کوئی تصور نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ فیض آباد دھرنا کیس کے فیصلے میں جھول ہوتا تو یہ ساری باتیں نہ ہوتیں، فیض آباد دھرنا کیس کے فیصلے پر عمل درآمد ہونا چاہیے، دھرنے والوں کو وہی لے کر آئے تھے جنہوں نے نواز شریف کے خلاف سازش شروع کی تھی، پیسے دینے والی ویڈیو ہی ثبوت ہےکہ کون لےکر آیا اور کون لےکرگیا، دھرنے کا مقصد کسی طرح نواز شریف کی واپسی کا راستہ بند کرنا تھا۔
رہنما ن لیگ کا کہنا تھا کہ جو آج حالات ہیں تو اس قوم سے ایک معافی تو ضرور بنتی ہے، ماضی کی غلطیوں کا اعتراف کرنا چاہیے، ٹرائل کی بات چھوڑیں، آج پرویز مشرف کہاں اور نواز شریف کہاں ہیں، اس سے بڑی سزا کیا ہوسکتی ہے کہ آپ تاریخ میں پرایا بن جائیں۔