طب کا نوبیل انعام ایم آر این اے ویکسینز کی تیاری میں مدد فراہم کرنے والے 2 سائنسدانوں کے نام

Katalin Karikó اور Drew Weissman / فوٹو بشکریہ پنسلوانیا یونیورسٹی
Katalin Karikó اور Drew Weissman / فوٹو بشکریہ پنسلوانیا یونیورسٹی

سال 2023 کے لیے ’میڈیسن‘ (طب) کا نوبیل انعام امریکا سے تعلق رکھنے والے دو سائنسدانوں کو دینے کا اعلان کیا ہے۔

ہنگری نژاد امریکی بائیو کیمسٹ Katalin Karikó اور Drew Weissman کو کووڈ 19 کی وبا سے لڑنے کے لیے ایم آر این اے ویکسین تیار کرنے میں مدد فراہم کرنے پر نوبیل انعام سے نوازا گیا۔

یہ دونوں امریکا کی پنسلوانیا یونیورسٹی سے تعلق رکھتے ہیں اور برسوں سے ایم آر این اے ٹیکنالوجی پر کام کر رہے تھے۔

ان کے تحقیقی کام کے باعث کووڈ 19 کی وبا کے دوران ریکارڈ وقت میں زندگی بچانے والی ویکسینز تیار کرنے میں مدد ملی۔

یہ دونوں 1990 کی دہائی کے آخر میں ایک تحقیق کے دوران ملے تھے اور اس کے بعد انہوں نے مل کر ایم آر این اے ٹیکنالوجی کو مختلف امراض کے علاج کے طور پر جانچنے کے لیے کام شروع کیا۔

2005 میں ان کی پہلی تحقیق شائع ہوئی جس میں بتایا گیا کہ ایم آر این اے کو تبدیل کرکے جسمانی مدافعتی نظام کو مؤثر طریقے سے متحرک کرنا ممکن ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ایم آر این اے پر مبنی ویکسینز ٹھوس مدافعتی ردعمل کو متحرک کر سکتی ہیں اور اتنی اینٹی باڈیز تیار کرتی ہیں جو مخصوص امراض پر حملہ آور ہوتی ہیں۔

ایم آر این اے ویکسینز میں روایتی ویکسینز کی طرح کسی زندہ یا ناکارہ وائرس کو استعمال کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی۔

کووڈ کی وبا کے موقع پر ان دونوں سائنسدانوں کے تحقیقی کام کو مختلف کمپنیوں نے استعمال کیا تاکہ لوگوں کو کورونا وائرس سے تحفظ فراہم کر سکیں اور دسمبر 2020 میں اولین ایم آر این اے ویکسین متعارف کرائی گئی۔

صرف امریکا میں ہی ایم آر این اے ویکسینز کی 65 کروڑ سے زائد خوراکیں استعمال کرائی جاچکی ہیں۔

خیال رہے کہ 3 اکتوبر کو فزکس، 4 اکتوبر کو کیمسٹری اور 5 اکتوبر کو ادب کے نوبیل انعام کا اعلان کیا جائے گا۔

امن کے نوبیل انعام کا اعلان 6 اکتوبر جبکہ معیشت کا نوبیل انعام 9 اکتوبر کو دیا جائے گا۔

اس سے قبل 2021 میں طب کا نوبیل انعام سوئیڈن سے تعلق رکھنے والے سوانتے پابو کو دیا گیا تھا۔

انہیں یہ انعام انسانی ارتقا پر کیے جانے والے کام پر دیا گیا۔

اس موقع پر نوبیل کمیٹی نے بتایا تھا کہ سوانتے پابو کے انسانی ارتقا پر تحقیقی کام سے ہمارے مدافعتی نظام کی اہم ترین تفصیلات اور دیگر جانداروں سے منفرد ہونے کی وجوہات جاننے کا موقع ملا۔

مزید خبریں :