Time 08 اکتوبر ، 2023
دنیا

انٹیلی جنس اور فوجی ناکامی پر اسرائیلی میڈیا نے توپوں کا رخ نیتن یاہو کی جانب کردیا

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

انٹیلی جنس اور بڑے پیمانے پر اسرائیلیوں کی ہلاکت روکنے میں ناکامی، حماس کے خوف کا شکار اسرائیلیوں کی بھگدڑ اور ملک میں افراتفری کے ماحول پر اسرائیلی میڈیا نے توپوں کا رخ وزیراعظم نیتن یاہو کی جانب موڑدیا۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق اپنے شہریوں کوبچانے میں اسرائیل بطور ریاست اوراسرائیلی فوج اور جاسوسی کے جدید ترین آلات رکھنے کے باوجود انٹیلی جنس بری طرح ناکام ہوئی تاہم لیڈر ذمہ داری لینے کے بجائے الزام فوج پر دھر رہے ہیں۔

ایک اسرائیلی اخبار کے مطابق 1973 میں یوم کپور کے موقع پر 3 ہزاراسرائیلی فوجی ہلاک ہوئے تھے اس کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ اتنی بڑی تعداد میں اموات ہوئی ہیں، اور اس بار زیادہ تراموات شہریوں کی ہوئی ہیں جو شرمناک ہے۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق صورتحال کے تمام تر ذمہ دار وزیراعظم نیتن یاہو ہیں، جنگ ختم ہونے کے بعد انہی کواس ناکامی کا ذمہ دار ٹہرایا جائے گا۔

اسرائیلی فوج نے تصدیق کی ہے کہ ہلاک اوریرغمال اسرائیلیوں میں کئی فوجی بھی شامل ہیں جبکہ 15 سو سے زائد زخمی ہیں جن میں سے 3 سو کی حالت تشویش ناک ہے۔

حماس کے تباہ کن حملوں سے 3 سو سے زائد ہلاکتوں کے بعد اسرائیلی وزیراعظم نے بدلہ لینے کیلئے غزہ پر بھرپور حملے کی دھمکی دیتے ہوئے فلسطینیوں کو 20 لاکھ سے زائد کی آبادی پر مشتمل پورا غزہ خالی کرنے کی وارننگ دے دی۔

اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ فلسطینی غزہ خالی کریں، حماس کے ہرٹھکانے کو ملبے کا ڈھیر بنا دیا جائے گا، اسرائیل ہر جگہ بھرپور طاقت استعمال کرے گا تاہم اسرائیلی وزیراعظم نے طاقت کے اس استعمال سے پہلے یہ نہیں بتایا کہ غزہ میں رہنے والے 20 لاکھ فلسطینی جائیں کہاں؟

نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل میں جو ہفتے کو ہوا وہ کبھی نہیں ہوا تھا، یہ اسرائیلیوں پربہت مشکل دن گزرا ہے، یقینی بنایا جائے گا کہ ایسا اب کبھی نہ ہوسکے۔

نیتن یاہو نے تسلیم کیا کہ اس فتح کی قیمت برداشت کرنا آسان نہیں، یہ جنگ طویل اور سخت ہوگی مگر بدلہ لیں گے اور جنگ جیتیں گے۔

دوسری جانب فلسطینی صدر محمود عباس نے اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ فلسطینی عوام کو یہودی آبادکاروں اور اسرائیلی قابض فوجیوں کی دہشتگردی کے خلاف اپنا دفاع کرنے کا حق حاصل ہے۔

انہوں نے فلسطینی عوام کو پیغام دیا کہ فلسطینی عوام آبادکاروں کی دہشتگردی اور قابض افواج کے خلاف اپنا دفاع کریں۔

مزید خبریں :