09 اکتوبر ، 2023
امریکی اخبار کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اسرائیل پر سرپرائز حملوں کی تیاری اور منصوبہ بندی کیلئے حماس کو ایران کی جانب سے مدد فراہم کی گئی تھی۔
امریکی اخبار کی جانب سے کیا گیا یہ دعویٰ امریکی وزیر خارجہ کے بیان کے بلکل الٹ ہے جنہوں نے کہا تھا کہ اسرائیل پر حماس کے حملے میں ایرانی مدد کے شواہد نہیں ملے۔
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا تھا کہ اسرائیل پر حملوں میں ایران کے ملوث ہونے کے شواہد نہیں دیکھے، حماس کا حملہ سعودی اسرائیل تعلقات میں خلل ڈالنے کیلئے ہو سکتا ہے۔
واضح رہے کہ امریکا کی جانب سے حماس کے خلاف جنگ میں اسرائیل کی مدد کیلئے اپنا جنگی بیڑہ بھیجنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
مطابق امریکا کی جانب سے اسرائیل بھیجے جانے والے بحری بیڑے میں طیارہ بردار جہاز سمیت 5 تباہ کن بحری جہاز شامل ہیں۔
امریکی وزیر دفاع لائڈ آسٹن کا کہنا تھا کہ امریکی فضائیہ بھی علاقے میں اپنی طاقت بڑھائے گی، اسرائیلی فوج کیلئے مزید فوجی سازو سامان، لڑاکا طیارے، ہتھیار اور گولہ بارود بھی اسرائیل بھیج رہے ہیں۔
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی مدد کیلئے جنگی بحری بیڑے کو اسرائیل کی طرف روانہ کر رہے ہیں، امریکی ائیرفورس کے ایف 15، ایف 16، ایف 35 اور اے 10 لڑاکا طیارے بھی اسرائیل بھیجے جا رہے ہیں، اسرائیل کو امریکی سکیورٹی امداد کی فراہمی آج سے شروع ہو جائے گی۔
واضح رہے کہ فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے اسرائیل پر زمین، سمندر اور فضا سے کیے گئے حملوں میں ایک سینیئر افسر اور 50 صیہونی فوجیوں سمیت 700 سے زائد اسرائیلی ہلاک جبکہ 22 سو سے زائد زخمی اور 100 سے زائد یرغمال بنالیے گئے۔
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اب تک اسرائیلی حملوں میں 78 خواتین اور 41 بچوں سمیت 413 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں جبکہ 121 فلسطینی بچوں سمیت 2 ہزار 3 سو سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔