08 اکتوبر ، 2023
امریکا نے کہا ہے کہ اسرائیل پر حملوں میں ایران کے ملوث ہونے کے شواہد نہیں ملے۔
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کا کہنا ہے کہ اسرائیل پر حملہ بلاشبہ دہشت گرد حملہ تھا، دہشت گرد تنظیم نے دہشت گرد حملہ کیا، حماس کے ایران سے اچھے تعلقات ہیں تاہم اسرائیل پر حملوں میں ایران کے ملوث ہونے کے شواہد نہیں ملے۔
البتہ انہوں نے کہا کہ حماس کا حملہ سعودی اسرائیل تعلقات میں خلل ڈالنے کے لیے ہوسکتا ہے۔
امریکی چینل سے گفتگو میں انٹونی بلنکن کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے بیشتر مقامات پر اب سکون ہے لیکن غزہ میں شدید لڑائی جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکا اسرائیل کی مدد کی درخواستوں پرغور کر رہا ہے، اسرائیل کے لیے نئی فوجی امداد کا اعلان رات تک متوقع ہے، اسرائیل میں متعدد امریکیوں کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں، تصدیق کے لیے کام کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ اسرائیل کے 8 شہروں میں اب بھی اسرائیلی فوجیوں اور حماس کے مزاحمت کاروں کے درمیان لڑائی جاری ہے۔
امریکی ٹی وی کے مطابق حماس نے ایک اور اسرائیلی شہر پر راکٹوں سے حملہ کیا ہے۔
حماس کی کارروائیوں میں سینیئر فوجی افسر سمیت 50 سے زائد فوجی اور 600 سے زیادہ اسرائیلی ہلاک ہوچکے ہیں اور 2 ہزار سے زیادہ زخمی ہیں۔
دوسری جانب غزہ میں اسرائیل کی جانب سے حملوں کا سلسلہ جاری ہے جس میں اب تک 370 سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔
غزہ میں فلسطینی وزارت صحت کے حکام کے مطابق اسرائیل کے حملوں میں اب تک 370 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں اور 2200 سے زائد زخمی ہیں۔ وزارت صحت کے حکام کا کہنا ہےکہ شہدا میں 20 بچے بھی شامل ہیں اور 121 بچے زخمی ہوئے ہیں۔