10 اکتوبر ، 2023
اسرائیل کی جانب سے غزہ میں فضائی حملوں کا سلسلہ جاری ہے جس میں اب تک 704 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق غزہ میں شہید فلسطینیوں میں 140 بچے اور 105 خواتین بھی شامل ہیں۔
وزارت صحت کے مطابق غزہ میں اسرائیلی حملوں سے 3 ہزار 726 فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اسرائیل کے حملوں میں 7 مساجد اور 72 رہائشی عمارتیں مکمل تباہ ہوگئیں جبکہ 5 ہزار سے زائد رہائشی عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے۔
اسرائیلی وزیر دفاع نے غزہ کی مکمل ناکہ بندی کا حکم دے دیا ہے۔
خبر ایجنسی کے مطابق اسرائیلی وزیر دفاع نے حکام کو غزہ کی بجلی کاٹنے،کھانے پینے کی اشیاء اور ایندھن کی سپلائی روکنے کے بھی احکامات جاری کیے ہیں۔
اُدھر اسرائیلی وزیر توانائی نے فوری طور پر غزہ کا پانی بند کرنے اور سپلائی لائنیں کاٹنے کی بھی ہدایات جاری کردی ہیں۔
غزہ کے مکمل محاصرے پر سربراہ اقوام متحدہ انتونیوگوتریس نے سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔
انتونیوگوتریس کا کہنا ہےکہ غزہ کے مکمل محاصرے کے اسرائیلی اعلان پر بہت تشویش ہے، غزہ میں بجلی، ایندھن اور کھانا بند ہونے سے سنگین صورت حال مزید بگڑ جائےگی۔
انتونیوگوتریس نے مطالبہ کیا ہےکہ غزہ میں بے یار ومددگار فلسطینیوں کے لیے انسانی امداد نہ روکی جائے، عالمی برادری بھی فوری انسانی امداد کے لیے آگے آئے۔
علاوہ ازیں اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ کے بعد غزہ میں تقریباً ایک لاکھ 23 ہزار سے زائد افراد گھروں کو نقصانات پہنچنے اور خوف کی وجہ سے بے گھر ہوچکے ہیں۔
اقوام متحدہ کے مطابق غزہ میں تقریباً 73 ہزار سے زائد افراد نے اسکولوں میں پناہ لی ہوئی ہے۔ اسرائیل کی جانب سے اسکولوں کو بھی نشانہ بنایا جارہا ہے۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ادارے کے ترجمان نے بتایا ہے کہ غزہ میں 23 لاکھ افراد رہائش پذیر ہیں۔