15 اکتوبر ، 2023
اسرائیل نے شمالی غزہ سے نکلنے کی اپنی ہی ڈیڈ لائن کو وحشیانہ بمباری سے روند ڈالا، محفوظ نقل و حرکت کی دی گئی مہلت کے دوران نہتے فلسطینیوں کے قافلوں پر اسرائیلی افواج کی بارود کی بارش سے شمالی غزہ سے جنوبی غزہ جانے والے ڈھائی سو فلسطینی راستے میں ہی شہید ہوگئے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق اسرائیل کی جانب سے جنوبی غزہ کی جانب جانے والی گاڑیوں کے قافلے پر بمباری کی گئی، اسرائیلی فضائیہ کے حملے میں خواتین اور بچوں سمیت ڈھائی سو فلسطینی شہید ہوگئے۔
یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بوریل نے کہا ہے کہ غزہ کی صورت حال میں 24 گھنٹوں میں دس لاکھ شہریوں کو منتقل کرنا محض ایک انسانی بحران ہو سکتا ہے۔
اسرائیلی فوج نے دھمکی دی ہے کہ غزہ کے رہائشیوں کو چلے جانا چاہیے اور جب تک ہم نہ کہیں واپس نہ آئیں۔
ایک ہفتے سے جاری غزہ پر اسرائیلی حملوں میں 22 سو سے زیادہ فلسطینی شہید جبکہ 8 ہزار 7 سو سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔
مغربی کنارے پر شہید فلسطینیوں کی تعداد 54 ہوگئی ہے اور وہاں بھی 1 ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہو چکے ہیں جبکہ اسرائیلی بمباری سے بے گھر ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد بھی 4 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔
اسرائیل نے حماس کے سینیئر ملٹری کمانڈر مراد ابو مراد کو حملے میں شہید کردینے کا دعویٰ کردیا ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے جنگ کو اگلے مرحلے میں لے جانے کے اعلان کے بعد اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ غزہ پر بری، فضائی اوربحری تینوں راستوں سے جلد حملہ کیا جائیگا۔
ادھر اسرائیل کی مدد کیلئے امریکا کے ایف 15 طیارے بھی مشرق وسطیٰ پہنچا دیے گئے ہیں جبکہ غزہ کیلئے میڈیکل سپلائی لے کر ڈبلیو ایچ او کا طیارہ بھی مصر پہنچ گیا۔