نیند کے دورانیے میں معمولی کمی بھی صحت کے لیے نقصان دہ

ایک تحقیق میں اس بارے میں بتایا گیا / فائل فوٹو
ایک تحقیق میں اس بارے میں بتایا گیا / فائل فوٹو

نیند کی کمی کو صحت کے لیے نقصان دہ قرار دیا جاتا ہے۔

مگر اب انکشاف ہوا ہے کہ نیند کے دورانیے میں معمولی کمی بھی دل کی صحت کے لیے تباہ کن ثابت ہوتی ہے۔

امریکا کی کولمبیا یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ نیند کا دورانیہ 7 گھنٹے سے معمولی کم ہونا بھی نقصان دہ ہوتا ہے۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ محض 6 ہفتے تک نیند کی کمی سے دل کی شریانوں میں موجود خلیات کو تکسیدی تناؤ کا سامنا ہوتا ہے۔

تحقیق میں مزید بتایا گیا کہ تکسیدی تناؤ کے باعث خلیات نقصان دہ مالیکیولز کی صفائی کرنے میں ناکام رہتے ہیں۔

اس کے نتیجے میں خلیات ناکارہ ہونے لگتے ہیں اور امراض قلب کا خطرہ بڑھتا ہے۔

محققین نے بتایا کہ یہ پہلی بار ہے جب شواہد سے معلوم ہوا کہ نیند کے دورانیے میں معمولی کمی بھی امراض قلب کا شکار بنا سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے تاکہ معلوم ہوسکے کہ نیند کی معمولی کمی کس حد تک امراض قلب کا خطرہ بڑھا سکتی ہے۔

اس تحقیق میں 35 صحت مند خواتین کو شامل کیا گیا تھا جو ہر رات 7 سے 8 گھنٹے سونے کی عادی تھیں۔

اس کے بعد پہلے مرحلے میں 6 ہفتوں تک ان خواتین کو معمول کے مطابق سونے دیا گیا جس کے بعد دوسرے مرحلے میں 6 ہفتوں تک انہیں ڈیڑھ گھنٹے تاخیر سے بستر پر جانے کی ہدایت کی گئی۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ چند ہفتوں کے لیے بھی نیند کے معمولات بگڑنے سے امراض قلب سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

اس تحقیق کے نتائج جرنل سائنٹیفک رپورٹس میں شائع ہوئے۔

مزید خبریں :