17 اکتوبر ، 2023
عالمی بینک کا کہنا ہے کہ وفاق اور صوبوں کے درمیان ہم آہنگی نہ ہونے کے باعث ٹیکس وصولیاں کم ہو رہی ہیں، ٹیکس اصلاحات پر عمل درآمد کرنے سے معیشت میں ٹیکسز کا حصہ دو فیصد بڑھ سکتا ہے۔
عالمی بینک کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں صرف 80 لاکھ افراد انکم ٹیکس میں رجسٹرڈ ہیں، ٹیکس محصولات میں بڑا حصہ بالواسطہ کٹ ٹیکسوں سے حاصل کیا جاتا ہے۔
عالمی بینک کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں اس وقت 11 کروڑ 40 لاکھ افراد برسر روزگار ہیں، رئیل اسٹیٹ کیلئے ٹیکس کی شرح کم ہونے کی وجہ سے سرمایہ کاری زیادہ ہے، اس سے پیداواری شعبے میں سرمایہ کاری کا رجحان کم ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ پاکستان میں 90 فیصد کاشتکار ٹیکس نہیں دیتے، ایف بی آر کا ٹیکسز کیلئے نظام پیچیدگیوں کا شکار ہے، زرعی آمدن پر انکم ٹیکس کی وصولی بہتری سے ٹیکسوں کا حصہ ایک فیصد بڑھ سکتا ہے۔
واضح رہے کہ عالمی بینک سے ایف بی آر کیلئے رائز ٹو پروگرام کے تحت 35 کروڑ ڈالر ملیں گے لیکن اس سے پہلے عالمی بینک کی طرف سے دی گئی اصلاحات پر عمل درآمد کیا جائے۔