Time 19 اکتوبر ، 2023
دنیا

امریکی محکمہ خارجہ کے سینیئر اہلکار بائیڈن کی غزہ پالیسی پر مستعفی ہوگئے

فوٹو: انٹرنیٹ/ فائل
فوٹو: انٹرنیٹ/ فائل

اسرائیل کی مسلسل حمایت پر امریکی انتظامیہ میں بھی پالیسی فیصلوں کے خلاف  آواز اٹھنے  لگی، امریکی محکمہ  خارجہ کے  سینیئر  اہلکار  جوش پال  نے  بائیڈن کی غزہ  پالیسی  پر  استعفیٰ دے دیا۔

 اسرائیل کو  ہتھیاروں کی منتقلی پر اعتراض کرتے  ہوئے  امریکی محکمہ خارجہ کے سینیئر  اہلکار  جوش پال کا کہنا تھا کہ بائیڈن انتظامیہ کی ایک فریق کی اندھادھند حمایت غیرمنصفانہ اور تباہ کن ہے جو امریکی اقدار کے خلاف پالیسی فیصلوں کا سبب بن رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جوکچھ ہو رہا ہے اسے  وہ  بدل نہیں سکتے تھے، اس لیے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا،گزشتہ 10 رو ز  سے صورت حال دیکھ رہے تھے اور خود کو  بےاختیار محسوس کر رہے تھے۔

انہوں نےکہا کہ  امریکی نظام میں ٹھوس اختلاف رائےکی کوئی گنجائش نہیں ہے اور  یہی چیز  انہیں اس فیصلےکی طرف لےگئی، محکمہ خارجہ کے بہت سے ساتھیوں نے میرے لیے حمایت کے جذبات کا اظہار کیا ہے۔

جوش پال کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے دفاع کے حق میں اور کتنے فلسطینی بچوں کو مرنا پڑے گا؟ فلسطینیوں کی اکثریت حماس نہیں، فلسطینی عوام شدید مشکلات کا شکار ہیں۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے فوری طور  پر جوش  پال کے فیصلے  پر تبصرہ کرنے کی درخواست کا  جواب نہیں دیا۔

امریکی میڈیا کے مطابق جوش پال 11 سال سے زائد عرصے سے امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے بیورو آف پولیٹیکل اینڈ ملٹری افیئرز کے کانگریسی اور عوامی امور کے ڈائریکٹر رہے ہیں۔

مزید خبریں :