ڈینگی کے علاج کیلئے پہلی دوا کی انسانوں میں کامیاب آزمائش

اس دوا کو امریکا میں تیار کیا گیا ہے / رائٹرز فوٹو
اس دوا کو امریکا میں تیار کیا گیا ہے / رائٹرز فوٹو

ڈینگی بخار مچھروں سے پھیلنے والی عام بیماری ہے اور پاکستان کے مختلف حصوں میں ہر سال اس کے متعدد کیسز سامنے آتے ہیں۔

اس بیماری میں تیز بخار کے ساتھ فلو (flu) جیسی علامات کا سامنا ہوتا ہے۔

البتہ زیادہ بیمار ہونے پر جریان خون اور موت کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

ابھی ڈینگی کا کوئی علاج دستیاب نہیں بلکہ ڈاکٹروں کی جانب سے اس کی علامات کی روک تھام کی جاتی ہے۔

اب ایک دوا کو کلینیکل ٹرائل میں اس بیماری کے علاج کے لیے مؤثر دریافت کیا گیا ہے۔

امریکا میں تیار کی گئی اس دوا کی آزمائش چند افراد پر کی گئی تھی۔

جانسن اینڈ جانسن نے اس دوا کو تیار کیا ہے اور اس کے ٹرائل کے لیے 10 صحت مند افراد کی خدمات حاصل کی گئی تھیں جن کے جسم میں ڈینگی وائرس کو داخل کیا گیا تھا۔

جسم میں وائرس داخل کرنے سے قبل ان افراد کو 5 دنوں تک دوا کی بہت زیادہ مقدار کا استعمال کرایا گیا۔

وائرس داخل کرنے کے بعد دوا کو 21 دنوں تک استعمال کرایا گیا۔

محققین کے مطابق 10 میں سے 6 افراد کے خون میں ڈینگی وائرس دریافت نہیں ہوا جبکہ 85 دن کی مانیٹرنگ کے دوران بھی وائرس کے انفیکشن کے آثار نہیں ملے۔

انہوں نے بتایا کہ تمام افراد کے جسم میں وائرس کے کمزور ورژن کو استعمال کیا گیا تھا۔

محققین کی جانب سے کلینیکل ٹرائل کے دوسرے مرحلے پر بھی کام کیا جا رہا ہے اور اس میں ڈینگی وائرس کی 4 مختلف اقسام کے خلاف اس دوا کی افادیت کو جانچا جا رہا ہے۔

دوسرے مرحلے کے بعد اس دوا کی آزمائش علاج کے طور پر کی جائے گی۔

محققین نے بتایا کہ یہ دوا 2 وائرل پروٹین کو بلاک کرکے وائرس کو اپنی نقول بنانے سے روکتی ہے اور ٹرائل میں شامل افراد میں یہ محفوظ ثابت ہوئی۔

مگر بڑے پیمانے پر اس دوا کے استعمال میں کافی وقت درکار ہوگا اور محققین کے مطابق ابھی ہم ابتدائی دور سے گزر رہے ہیں۔

مزید خبریں :