26 اکتوبر ، 2023
ترکیے کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ اسرائیلی حملے سیلف ڈیفنس کی حدیں پار کر کے بربریت، وحشیانہ ردعمل میں تبدیل ہوچکے ہیں۔
انقرہ میں خطاب کرتے ہوئے ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا کہ اسرائیل سیلف ڈیفنس کی آڑھ میں غزہ پٹی میں قتل عام، سفاکیت کا بازار گرم کرنے میں مصروف ہے، انسانی حقوق کے علمبردار غزہ پٹی میں جاری بربریت اور قتل عام کو نظر انداز کر رہے ہیں۔
ترک صدر کا کہنا تھا کہ ترکیے معصوم بچوں، نہتے شہریوں کے قتل پر مزید وقت کے لیے خاموش رہ نہیں سکتا، یورپی یونین کو غزہ پٹی میں فوری جنگ بندی کے لیے اور کتنے بچوں کی لاشیں چاہئیں، جنگ بندی کے مطالبے کے لیے مغرب غزہ میں مزید اور کیا کرانا چاہتا ہے؟ مغرب اسرئیل کو روکنے کے بجائے اس کی غیر مشروط حمایت کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کسی کو یہ توقع نہیں رکھنی چاہیے کہ غزہ میں جاری تشدد پر ترکیے خاموش رہے گا، ترکیے کی نظر میں غزہ، فلسطین،اسرائیل اور شام کے بچوں میں کوئی فرق نہیں ہے۔
رجب طیب اردوان نے کہا کہ سلامتی کونسل کو مداخلت کے لیے کتنی مزید بمباری درکار ہے، غزہ میں اسرئیل کے حملے اپنے دفاع سے باہر نکل چکے ہیں، مغرب غزہ میں عالمی قوانین کو اس لیے نظر انداز کر رہا ہے کہ وہاں مسلمانوں کا خون بہہ رہا ہے۔
واضح رہے کہ غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے 20 ویں روز شہید فلسطینیوں کی تعداد 7 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔
فلسطینی وزارت صحت کی جانب سے جاری بیان کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی بمباری سے 481 فلسطینی شہید ہوئے۔
مجموعی طور پر اب تک 7028 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں 2913 بچے اور 1709 خواتین شامل ہیں۔
2005 کے بعد سے اب تک غزہ کو 5 بار اسرائیلی جارحیت کا سامنا ہوا ہے اور اس بار ہونے والی شہادتیں گزشتہ 18 سال میں سب سے زیادہ ہیں۔