Time 27 اکتوبر ، 2023
پاکستان

سائفر کیس کی سماعت، عدالت کی 31 اکتوبرکو گواہان کے بیانات ریکارڈ کرنے کی ہدایت

عدالت نے عمران کی وزارت قانون کے نوٹیفکیشن کوچیلنج کرنےپرفیصلےتک ٹرائل روکنےکی دو درخواستیں مسترد کیں— فوٹو:فائل
عدالت نے عمران کی وزارت قانون کے نوٹیفکیشن کوچیلنج کرنےپرفیصلےتک ٹرائل روکنےکی دو درخواستیں مسترد کیں— فوٹو:فائل

اڈیالا جیل میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی پر فرد جرم عائد ہونے کے بعد پہلی سماعت ہوئی تاہم ہائیکورٹ کے تحریری حکم نامہ موصول نہ ہونے کے باعث سماعت کو 31 اکتوبر ملتوی کردی گئی۔

عمران خان اور شاہ محمود قریشی کے خلاف سائفر کیس کی سماعت اڈیالا جیل میں جج ابوالحسنات کی عدالت میں ہوئی۔

عمران خان کی جانب سےسلمان صفدر اور عمیر نیازی عدالت میں پیش ہوئے۔

سائفر کیس کے 5 سرکاری گواہان نادرخان، عمران ساجد، محمد نعمان، شمعون قیصراور فرخ عباس بھی عدالت میں پیش ہوئے۔

عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کی وزارت قانون کے نوٹیفکیشن کو چیلنج کرنے پر فیصلے تک ٹرائل روکنےکی دو درخواستیں مسترد کیں۔

اس کے علاوہ شاہ محمود قریشی کی فیملی کو سائفرکیس کی اڈیالا جیل میں سماعت سننے اورسائفر مہیا کرنے کی درخواستیں بھی مسترد کردی گئیں۔

پی ٹی آئی وکلا کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ کا تحریری فیصلہ آنے تک مقدمے کی سماعت روکے جانے کی استدعا کی گئی جس پر عدالت نے تحریری حکمنامے کیلئے 31 اکتوبر سماعت ملتوی کر دی۔

جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے 31 اکتوبرکو گواہان کے بیانات ریکارڈ کرنے کا حکم دیا۔

سماعت کے بعد شاہ خاور نے میڈیا سے گفتگو کرتے کہا کہ 28 گواہ پیش ہونے ہیں جن میں سے پانچ آج پیش ہوئے جن میں تین گواہان دفتر خارجہ کے ملازمین، ایک پی ٹی وی اور ایک گواہ کا تعلق نادرا سے تھا۔

سماعت کے موقع پر شاہ محمود قریشی کے بیٹے اور بیٹی بھی ملاقات کیلئے اڈیالا جیل کے باہر موجود رہے۔

مزید خبریں :