Time 29 اکتوبر ، 2023
کھیل

ذکا اشرف نے بابر کے حوالے سے راشد لطیف کے دعوے کو غلط قرار دیدیا

فوٹو: پی سی بی
فوٹو: پی سی بی

پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی)  منیجمنٹ کمیٹی کے سربراہ ذکا اشرف کا کہنا ہے کہ سابق کرکٹر  راشد لطیف کا بیان غلط تھا جس پر افسوس ہے، مجھے  یہ بھی کسی ایجنڈے کا حصہ لگتا ہے۔

گزشتہ دنوں پاکستان ٹیم کے سابق وکٹ کیپر راشد لطیف نے دعویٰ کیا تھا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے بڑے ٹیم کے قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم کو نظر انداز کرنے لگے ہیں۔

سرکاری ٹی وی کے شو میں گفتگو کرتے ہوئے سابق مایہ ناز وکٹ کیپر راشد لطیف نے دعویٰ کیا کہ بابر اعظم مسلسل دو روز سے چیئرمین پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی، چیف آپریٹنگ آفیسر اور ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ کو میسج بھیج رہے ہیں لیکن کرکٹ بورڈ کے تینوں بڑے انہیں جواب دینے سے گریز کر رہے ہیں۔

تاہم  اب ایک  نجی چینل کے انٹرویو میں پی سی بی منیجمنٹ کمیٹی کے سربراہ ذکا اشرف نے راشد لطیف کے تمام دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ  راشد لطیف کا بیان غلط تھا جس پر افسوس ہے، مجھے یہ بھی کسی ایجنڈے کا حصہ لگتا ہے۔

ذکا اشرف نے کہا کہ پچھلے بورڈ کے چیئرمین نے کھلاڑیوں کو لیگز کھیلنے کی این او سی دی تھی، ورلڈ کپ کا وقت آیا تو کھلاڑیوں کے فٹنس مسائل سامنےآگئے، کھلاڑیوں کو این او سی جو دیے گئے اس کی قمیت ایشیاکپ، ورلڈ کپ میں دے رہے ہیں۔

انہوں نے کھلاڑیوں کی تنخواہوں کی ادائیگوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے  کہا کہ پلیئرز سائن کریں تو پیسا ان کے اکاؤنٹ میں پہنچ جائےگا، نہ پلیئرز کہیں جا رہے ہیں، نہ بورڈ کہیں جا رہا ہے۔

ذکا اشرف نے کہا کہ دنیا بھر میں کھلاڑیوں کو بہت بھاری تنخواہیں دی جا رہی ہیں، میری سوچ تھی کہ کھلاڑیوں کو قومی ٹیم میں کھیلنے کے لیے زیادہ پیسے دیں، کھلاڑیوں کو ایک دو لیگز کے لیے اجازت دیں،کھلاڑیوں کو لیگز سے روکیں اور نیشنل ڈیوٹی کے لیے استمال کریں۔

ذکا اشرف کا کہنا تھا کہ نجم سیٹھی نے پچھلے دور میں میرے خلاف کیس کیا تھا، اس وقت بھی میرے خلاف ایک روپے کی بے ضابطگی ثابت نہیں ہوئی۔

ایونٹ میں پاکستان ٹیم کی کارکردگی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ذکا اشرف نے کہا کہ انگلینڈ دفاعی چیمپئن ہے وہ بھی پوائنٹس ٹیبل پر ہم سے نیچےہے،  ایونٹ کےدوران کھلاڑیوں کو برا بھلا نہ کہاجائے،انکا مورال ڈاؤن ہوتا ہے، نتائج کچھ بھی ہوں ورلڈ کپ کے بعد جو ماہرین رائے دیں گے اس کے مطابق فیصلہ کریں گے۔

ذکا اشرف نے کہا کہ سابق کھلاڑیوں اور عوام سے درخواست ہے مثبت انداز میں بات کریں۔

پی سی بی منیجمنٹ کمیٹی کے سربراہ ذکا اشرف نے مزید کہا کہ میرا کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں،نجم سیٹھی کو بھی فیئرویل دینا چاہتا تھا، پاکستان کرکٹ کی بہتری کے لیے ان سے تعاون کرنے کو کہا تھا، پچھلے تین چار جو چیئرمین رہے انہوں نےکوئی پلان ہی نہیں کیا، یہ کمزوریاں ہیں جو ورلڈ کپ کے بعد کام کریں گے، اللہ کے ہاتھ میں ہے کہ میں بورڈ چیئرمین رہوں گا یا نہیں، پیٹرن مجھے بہتر سمجھیں گے تو برقرار رکھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ایشیاکپ کے بعد کپتان،نائب کپتان،چیف سلیکٹر،کوچز کے ساتھ میٹنگ کی تھی، بابر اعظم سے الگ بھی ملاقات کی تھی،ان کا کہنا تھا کہ ٹیم  یکجا ہے، چند کھلاڑیوں پر گفتگو ہوئی تھی،تبدیلی کی تجویز کوئی نہیں تھی، کپتان اور کوچز ٹیم سلیکشن سے مطمئن تھے، شاداب خان کی فارم پر حفیظ اور مصباح نے تجویز دی تھی، کپتان اور کوچز نے شاداب کو ٹیم میں رکھنےکو کہا تھا۔

ذکا اشرف نے گزشتہ دنوں سرفراز احمد سے ہوئی ملاقات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سرفراز تجربہ کار ہے،اچھا کھیلتا ہے،شاہنواز دھانی بھی ملاقات میں موجود تھے، سرفراز کی کپتانی سے متعلق کوئی بات نہیں کی۔

انہوں نے کہا کہ ورلڈکپ ٹیم سلیکشن میں انضمام الحق کا ہاتھ نہیں تھا، ہارون رشید کی منتخب ٹیم ہے وہ بھی نجم سیٹھی کے ساتھ چلے گئے، انضمام کا نام بہت بڑا ہے، وہ سب سے کم پیسوں پر چیف سلیکٹر  بنے ہیں۔

ذکا اشرف نے کہا کہ  ہماری کرکٹ جو چل رہی ہے وہ ماڈرن ڈے کرکٹ نہیں ہے،اس کے علاوہ ٹیم میں دوستی یاری کا تو نہیں کہہ سکتا لیکن کئی کھلاڑیوں کی فٹنس اور پرفارمنس سامنے ہے۔

مزید خبریں :