30 اکتوبر ، 2023
فائبر وہ غذائی جز ہے جسے نظام ہاضمہ کے لیے اہم سمجھا جاتا ہے۔
اب سائنسدانوں نے دریافت کیا ہے کہ اس غذائی جز کا استعمال جان لیوا امراض جیسے امراض قلب، کینسر اور ذیابیطس سے متاثر ہونے کا خطرہ بھی کم کرتا ہے۔
امریکا کی Minnesota یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ نباتاتی غذاؤں میں موجود فائبر میں ایسے منفرد حیاتیاتی مرکبات ہوتے ہیں، جو دل کی شریانوں سے جڑے امراض بشمول ہارٹ اٹیک، کینسر اور ذیابیطس ٹائپ 2 سے متاثر ہونے کا خطرہ کم کرتے ہیں۔
تحقیق کے دوران فائبر کے نباتاتی ذرائع جیسے پھلوں، سبزیوں، پھلیوں، گریوں، بیجوں اور سالم اناج وغیرہ کے اثرات کی جانچ پڑتال کی گئی۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ فائبر سے بھرپور ہر غذا میں حیاتیاتی مرکبات منفرد ہوتے ہیں اور ان سے صحت کو فائدہ ہوتا ہے۔
تحقیق کے مطابق بیٹا کیروٹین، لیوٹین، لائیکو پین، Quercetin اور Resveratrol جیسے مرکبات متعدد نباتاتی غذاؤں میں موجود ہوتے ہیں۔
تحقیق میں مزید بتایا گیا کہ موجودہ میں بیشتر افراد پھلوں اور سبزیوں کا کم استعمال کرتے ہیں، مگر فائبر سے بھرپور یہ غذائیں متعدد جان لیوا امراض سے تحفظ فراہم کر سکتی ہیں۔
محققین نے کہا کہ لوگوں کو فائبر کی اہمیت کا علم ہے اور وہ اسے نظام ہاضمہ کے لیے مفید تصور کرتے ہیں، مگر یہ جسم کے دیگر حصوں کے لیے بھی بہترین غذائی جز ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ فائبر اور حیاتیاتی مرکبات انسانی صحت کے لیے بہت زیادہ مفید ہوتے ہیں۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل نیوٹریشنز میں شائع ہوئے۔