30 اکتوبر ، 2023
اسرائیل کی جانب سے غزہ میں معصوم فلسطینی بچوں کی نسل کشی کا سلسلہ جاری ہے۔
7 اکتوبر سے اب تک غزہ میں اسرائیل کے وحشیانہ حملوں میں 3 ہزار 500 بچے شہید ہوچکے ہیں، ایک ہزار لاپتا بچوں کے ملبے میں دبے ہونےکا بھی خدشہ ہے۔
بچوں کے حقوق کے لیے سرگرم عالمی تنظمیم 'سیو دی چلڈرن' کا کہنا ہےکہ صرف 24 روز میں موت کی آغوش میں جانے والے غزہ کے بچوں کی تعداد گزشتہ 4 سال میں دنیا بھر میں جنگ زدہ علاقوں میں ہلاک بچوں سے زیادہ ہے۔
اسرائیلی فلسطین کے اسپتالوں کو نشانہ بنانے سے بھی باز نہیں آرہا، غزہ کے واحد کینسر اسپتال کے قریب بھی بمباری کی گئی، غزہ پر اسرائیلی بمباری سے طبی عملے کے 124 ارکان شہید ہوچکے ہیں، غزہ وزارت صحت کے مطابق بمباری سے اب تک 32 طبی مراکز غیر فعال اور 25 ایمبولینس ناکارہ ہوچکی ہیں۔
دوسری جانب غزہ میں داخلے کے لیے 75 امدادی ٹرک مصر کے رفح بارڈر پہنچ گئے ہیں ، امریکی میڈيا کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج غزہ میں جانے سے پہلے ٹرکوں کی تلاشی کر رہی ہے۔
7 اکتوبر سے پہلے روز 455 ٹرک غزہ میں داخل ہوا کرتے تھے، مصری حکام کے مطابق جنگ چھڑنے کے بعد سے رفح کراسنگ پر صرف 193 امدادی ٹرک پہنچے ہیں جن میں سے بھی غزہ میں محض 118 ٹرک داخل ہوئے ہیں۔
فلسطینی ریڈ کراس کا کہنا ہےکہ اسرائیلی فوج کی سخت چیکنگ سے امداد پہنچنے کا سلسلہ سست روی کا شکار ہے، امدادی ٹرکوں میں صرف خوراک، پانی اور دوائیں لے جانے کی اجازت ہے۔