04 نومبر ، 2023
غزہ پر اسرائیلی فوج کی وحشیانہ بمباری جاری ہے تاہم صہیونی فوج غزہ کے معصوم بچوں کے عزم کو بھی متزلزل کرنے میں ناکام رہی ہے۔
29 روز سے جاری جارحیت میں اسرائیل نے اسپتالوں، مساجد، اسکولوں اور ایمبولینسوں کو بھی نشانہ بنایا ہے، ہزاروں خاندان اقوام متحدہ کے تحت قائم کیےگئے اسکولوں اور دیگر اداروں کے اسپتالوں میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔
7 اکتوبر سے اب تک فلسطینی شہدا کی تعداد 9 ہزار سے زائد ہو گئی ہے جن میں 70 فیصد بچے اور خواتین شامل ہیں۔
فسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں اور ایندھن کی قلت سے غزہ کے 16 اسپتالوں اور 32 طبی مراکز میں کام رک چکا ہے۔
اسرائیل کی جانب سے بلاتفریق بمباری کی جا رہی ہے اور بارہا غزہ کے شہریوں کو غزہ خالی کرنے کی وارننگ دی جاچکی ہے، اسرائیل چاہتا ہے کہ غزہ کے شہری مصری علاقے سینا میں چلے جائیں۔
ان سب مشکلات کے باوجود غزہ کے بچے پرعزم ہیں کہ وہ اپنی سرزمین چھوڑ کر کہیں نہیں جائیں گے۔
سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں غزہ کے بچے فلسطین کا معروف انقلابی ترانہ گارہے ہیں جس کا مطلب ہے کہ 'اللہ سے وعدہ ہے کہ ہم نہیں چھوڑیں گے، اللہ سے وعدہ ہے کہ ہم بھوکے مرجائیں گے لیکن ذلت کا راستہ اختیار نہیں کریں گے'۔
عرب میڈیا کے مطابق یہ ویڈیو خان یونس کے علاقے میں اقوام متحدہ کے تحت چلنے والے ایک اسکول میں قائم عارضی کیمپ کی ہے جہاں حالیہ بمباری میں بے گھر ہونے والے متعدد فلسطینی خاندان پناہ لیے ہوئے ہیں۔
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بہت سے فلسطینی بچے جمع ہیں اور اسپیکر پر انقلابی ترانہ لگا ہوا ہے، بچے تالیاں بجا کر نعرے لگا رہے ہیں اور ترانےکے اشعار دہرا رہے ہیں، بچوں کے چہروں پر ذرہ برابر خوف نہیں نظر آرہا اور کیمپ میں کسی کنسرٹ کا سماں ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق بچے 'اللہ سے وعدہ ہے کہ ہم نہیں چھوڑیں گے' گا کر دراصل غزہ کی آبادی کی جبراً نقل مکانی کے مجوزہ منصوبوں کا جواب دے رہے ہیں اور ہم آواز ہو کر غاصب کے سامنے ثابت قدم رہنے کے عزم کا اظہار کر رہے ہیں۔