Time 06 نومبر ، 2023
پاکستان

شہباز شریف نے اسرائیلی وزیر کی غزہ پر ایٹم بم گرانے کی دھمکی کی مذمت کردی

نہتی، بے گناہ آبادی کے قتل عام پر خاموشی کے مزید بھیانک نتائج برآمد ہوسکتے ہیں: سابق وزیر اعظم کا بیان— فوٹو: فائل
نہتی، بے گناہ آبادی کے قتل عام پر خاموشی کے مزید بھیانک نتائج برآمد ہوسکتے ہیں: سابق وزیر اعظم کا بیان— فوٹو: فائل

سابق وزیراعظم شہباز شریف نے اسرائیلی وزیر کی جانب سے غزہ پر ایٹم بم گرانے کی دھمکی دینے کے عمل کی مذمت کرتےہوئے عالمی برادری سے نوٹس لینے کا مطالبہ کردیا۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ یہ دھمکی اس بات کا ثبوت ہے کہ صیہونی ریاست اور ایٹمی قوت انتہاپسند جنونیوں کے ہاتھ میں ہے، بے گناہوں کے قاتلوں کا پوری دنیا پر خود کش حملے کرنے کا منصوبہ ہے۔

انہوں نے انٹرنیشنل ایٹامک اینرجی ایجنسی سے مطالبہ کیا کہ وہ صیہونی ریاست کی جوہری تنصیبات پر مانیٹر مقرر کرے۔

شہبازشریف نے بین الاقوامی برادری سے صیہونی ریاست کی انتہاپسندی اور ایٹمی پاگل پن پر ٹھوس ردعمل دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ نہتی، بے گناہ آبادی کے قتل عام پر خاموشی کے مزید بھیانک نتائج برآمد ہوسکتے ہیں، ایٹم بم گرانے کا بیان اسرائیل کے مستقبل کی سوچ اور ارادوں کا پتا دے رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جنونیوں کو نہ روکا گیا تو دنیا جہنم بن جائے گی۔ یہ پاگل پن پوری دنیا کو بھسم کرنے کے مترادف ہے۔ عالمی برادری، سلامتی کونسل اور اسلامی دنیا اسرائیلی وزیر کی دھمکی کا سنجیدگی سے نوٹس لے۔

خیال رہے کہ انتہاپسند اسرائیلی وزیر ایمی چائی ایلیاہو کا انٹرویو کے دوران ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ غزہ پر ایٹم بم گرانا خارج از امکان نہیں، فلسطینیوں کو آئرلینڈ یا کسی صحرا میں چلے جانے چاہیے۔

ریڈیو کول براما کو انٹرویو میں انتہائی دائیں بازو کی پارٹی کے اس وزیر نے کہا کہ غزہ میں کوئی سویلین نہیں ہے، سب قصور وار ہیں۔

اسرائیلی وزیر نے فلسطینیوں کو نازیوں سے تعبیر کیا اور سب کیلئے بلا تفریق مشترکہ سزا کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کو ہونا ہی نہیں چاہیے، فلسطینی جھنڈا لہرانے والے کو زندہ رہنے کا کوئی حق نہیں ہے۔

مزید خبریں :