06 نومبر ، 2023
اسرائیلی فوج نے غزہ میں حماس کی ایک چوکی پر قبضہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری بیان میں دعویٰ کیا گیا کہ گزشتہ رات زمینی کارروائی کے دوران حماس کی چوکی پر قبضہ کیا گیا گیا۔
بیان میں کہا گیا کہ اس چوکی میں آبزرویشن پوسٹ، تربیتی سہولیات اور زیر زمین سرنگیں بھی موجود تھیں جبکہ حماس کے متعدد ارکان کو شہید کر دیا گیا۔
اسرائیلی فوج کے بیان میں کہا گیا کہ غزہ میں گزشتہ روز لڑاکا طیاروں نے 450 مقامات کو نشانہ بنایاگیا۔
بیان میں دعویٰ کیا گیا کہ فضائی حملوں میں حماس کے اسپیشل آپریشن کے سربراہ جمال موسیٰ شہید ہوگئے۔
بیان کے مطابق فضائی حملوں میں حماس کے کمانڈ سینٹرز، اینٹی ٹینک گائیڈڈ میزائل لانچ پوزیشن اور آبزرویشن پوسٹس کو نشانہ بنایا گیا۔
اسرائیلی فوج کے دعویٰ کی تصدیق کرنا ممکن نہیں، مگر اس کی جانب سے مسلسل اسکولوں اور اسپتالوں کو حماس کے مراکز قرار دے کر ہدف بنایا جا رہا ہے۔
حماس کی جانب سے شہری انفرا اسٹرکچر کو اپنے آپریشنز کے لیے ڈھال کے طور پر استعمال کرنے کے الزامات کی مسلسل تردید کی گئی ہے۔
7 اکتوبر سے اب تک اسرائیلی فضائی حملوں میں اسپتالوں کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ کے زیر تحت مراکز، پناہ گزین کیمپوں، مساجد اور گرجا گھروں کو بھی نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں متعدد عام شہری شہید ہوئے۔
دوسری جانب اسرائیلی حملوں کے باعث غزہ میں کمیونیکیشن نظام ایک بار پھر معطل ہو گیا ہے جس کے باعث فون اور انٹرنیٹ سروسز استعمال کرنا ممکن نہیں رہا۔
فلسطینی ریڈ کراس سوسائٹی کے مطابق یہ تیسری بار ہے جب غزہ کا کمیونیکیشن سسٹم بند ہوا ہے۔
عالمی ادارہ صحت کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا کہ ایک بار پھر غزہ میں کمیونیکیشن سروسز کی بندش کی اطلاعات تشویشناک ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ کمیونیکیشن سسٹم کے بغیر ان افراد کے لیے اسپتالوں سے رابطہ کرنا ممکن نہیں ہوگا جن کو فوری طبی امداد کی ضرورت ہوگی۔