Time 10 نومبر ، 2023
دنیا

اتحادیوں کے دباؤ کے بعد اسرائیلی وزیراعظم کا غزہ پر قبضے کے بیان پر یوٹرن

غزہ سٹی میں اسرائیلی بمباری کے بعد کا منظر / فوٹو بشکریہ Xinhua
غزہ سٹی میں اسرائیلی بمباری کے بعد کا منظر / فوٹو بشکریہ Xinhua

امریکا سمیت دیگر اتحادی ممالک کے دباؤ کے بعد اسرائیلی وزیر اعظم نے غزہ کی پٹی پر قبضے کے ارادے پر یوٹرن لیا ہے۔

ایک ٹی وی انٹرویو کے دوران اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو نے کہا کہ ہم حماس سے جنگ کے بعد غزہ پر قبضے یا حکومت کرنے کا ارادہ نہیں رکھتے۔

اسرائیلی وزیراعظم کے مطابق ہمارا قبضے کا کوئی ارادہ نہیں مگر غزہ میں کسی 'قابل اعتماد' طاقت کی ضرورت ہے تاکہ حماس کے خطرے کو دوبارہ ابھرنے سے روکا جاسکے۔

رواں ہفتے ہی ایک انٹرویو میں بن یامین نیتن یاہو نے کہا تھا کہ حماس کے ساتھ جنگ کے بعد اسرائیل غزہ پٹی کی غیر معینہ مدت کے لیے سلامتی کی مجموعی ذمہ داری سنبھالے گا۔

اس بیان کے بعد امریکا سمیت مغربی ممالک نے اسرائیل پر دباؤ بڑھاتے ہوئے کہا تھا کہ اس طرح کا اقدام قابل قبول نہیں ہوگا۔

اب نئے انٹرویو میں اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ 'ہم غزہ پر قبضے یا اس پر حکمرانی کے خواہشمند نہیں'۔

بن یامین نیتن یاہو نے کہا کہ اس خطے میں ایک سویلین حکومت کی ضرورت ہے، مگر ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ 7 اکتوبر جیسے حملے مستقبل میں نہ ہوسکیں۔

غزہ پر حملوں میں چند گھنٹوں کا وقفہ

یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب امریکا اور اسرائیل نے غزہ پر حملوں میں روزانہ 4 گھنٹےکے وقفے پر اتفاق کیا تاکہ جنگ زدہ علاقے سے لوگوں کا محفوظ انخلا ہوسکے۔

امریکی صدارتی دفتر وائٹ ہاؤس کے مطابق غزہ کے لوگوں کو 2 انسانی راہداریاں فراہم کی جائیں گی، اسرائیل نے یقین دہانی کرائی ہےکہ وقفےکے دوران کوئی فوجی کارروائی نہیں کرےگا، شمالی غزہ میں روزانہ 4 گھنٹے کے وقفے پر عمل درآمد 10 نومبر سے ہوگا۔

وائٹ ہاؤس کا کہنا تھا کہ غزہ میں ضرورت کے مطابق یہ وقفے روزانہ کی بنیادوں پر چاہتے ہیں، اسرائیل کم از کم تین گھنٹے پہلے وقفے کا اعلان کرےگا۔

غزہ کے اسپتالوں میں بمباری

مگر وائٹ ہاؤس کے بیان کے کئی گھنٹوں بعد بھی ایسے آثار نظر نہیں آئے جن سے عندیہ ملتا ہو کہ اسرائیل چند گھنٹوں کے لیے بمباری روکنے کے لیے تیار ہے۔

غزہ میں اسرائیل نے اسپتالوں کے قریب یا ان پر بمباری کی، جس سے وہاں کا نظام صحت مزید کمزور ہو گیا۔

فلسطینی حاکم نے بتایا کہ اسرائیل نے تل الحوا کے علاقے میں القدس اسپتال کے اطراف شدید بمباری کی، اسپتال میں عملہ، مریض اور 14 ہزار سے زیادہ بے گھر افراد موجود ہیں۔

الشفا جنرل اسپتال کے ڈائریکٹر کا کہنا ہےکہ جمعہ کو الشفا اسپتال پر اسرائیلی بمباری سے کم از کم 6 افراد شہید ہوئے جن میں ایک بچہ بھی شامل ہے۔

اسی طرح اسرائیلی فوجی طیاروں نے انڈونیشیا کے اسپتال کے اطراف بھی بمباری کی، انڈونیشیا کے اسپتال کے سامنے رہائشی اپارٹمنٹس کو بھی نشانہ بنایا گیا۔

دوسری جانب النصر چلڈرن اسپتال اور Al-Rantisi بھی اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنے ہیں۔

خیال رہے کہ اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں غزہ میں 10 ہزار 800 سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔

ہزاروں افراد زخمی ہیں جن میں سے بیشتر کو علاج کی سہولیات دستیاب نہیں۔

مزید خبریں :