16 نومبر ، 2023
لاہور بدھ کو بھی فضائی آلودگی کے اعتبار سے دنیا میں پہلے نمبر پر رہا، نگران وزیر اعلیٰ پنجاب نے اسموگ کی صورتحال سے نمٹنے کیلئے اہم اجلاس طلب کرلیا۔
نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی زیرِ صدارت اجلاس میں اسموگ کے حوالے سے اہم فیصلےکیے گئے۔
اجلاس کے دوران پنجاب میں ہفتے کے روز اسکول، کالج اور یونیورسٹیاں بند رکھنے اور ہفتے کے روز کاروباری کھلنے کیلئے اوقات کار کے تعین کے حوالے سے بھی اہم فیصلے کیے گئے۔
اجلاس کے دوران فیصلہ کیا گیا کہ ہفتے کے روز پنجاب بھر میں کاروباری مراکز، تھیٹر اور سنیما بھی 3 بجے کے بعد کھل سکیں گے۔
اجلاس کے دوران فیصلہ کیا گیا کہ ہفتے کے روز ہیوی ٹریفک کو بھی کنٹرول کیا جائے گا۔
نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ لاہور میں روزانہ 400 کلومیٹر کے علاقے پر پانی کا اسپرے کیا جا رہا ہے، مصنوعی بارش سے متعلق بھی مشاورت جاری ہے۔
اپنی پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے بتایا کہ اجلاس کے دوران پنجاب میں موسمیات سے متعلق خصوصی لیبارٹری قائم کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔
خیال رہے کہ اس سے قبل لاہور ہائیکورٹ نے بھی اسموگ پر قابو پانے کیلئے نجی اور سرکاری اسکول و کالجز کو ہفتے کے روز بند کرنے کا حکم دیا تھا۔
لاہور ہائیکورٹ میں اسموگ کی روک تھام کیلئے درخواستوں پر سماعت کے دوران عدالت نے ریمارکس دیے کہ اسموگ لاہور کا مسئلہ نہیں رہا، پورے پنجاب کا مسئلہ بن چکا ہے جن اضلاع میں فضا آلودہ تھی وہاں ڈپٹی کمشنرز کے خلاف کیا کارروائی ہوئی؟ اس پر سرکاری وکیل نے کہا کہ ان کے خلاف کاروائی شروع کردی گئی ہے۔
عدالت نے کہا کہ اسکول و کالجز کا ہفتے کے روز مکمل شٹ ڈاؤن کرنا ہوگا، سرکاری اور پرائیویٹ دفاتر میں ہفتے میں دو روز ورک فرام ہوم کی پالیسی اختیار کرنا ہوگی، دو سال قبل ہم نے اس پالیسی پر عمل کیا تھا۔