22 نومبر ، 2023
سابق امریکی صدر باراک اوباما کے مشیر اور امریکی وزارت خارجہ کے سابق سینئر عہدیدار اسٹیورٹ سیلڈووٹز کی ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں وہ کہہ رہے ہیں کہ اگر ہم 4000 فلسطینی بچوں کو قتل کر دیں تو یہ بھی کم ہے۔
7 اکتوبر سے غزہ اور دیگر قابض علاقوں پر جاری اسرائیلی بمباری میں اب تک 14 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور 25 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں جس میں 6000 سے زائد بچے اور 3000 سے زائد خواتین شامل ہیں۔
صیہونی فورسز نے اسپتالوں اور اقوام متحدہ کے پناہ گزین کیمپوں کے ساتھ ساتھ اسکولوں پر بمباری کر کے غزہ کو قبرستان میں بدل دیا ہے۔ اس کے علاوہ غزہ میں اسرائیلی بمباری سے اب تک 83 مساجد مکمل طور پر شہید جبکہ 150 سے زائد شدید متاثر ہوئی ہیں۔
اب اطلاعات ہیں کہ اسرائیل اور حماس 4 روزہ جنگ بندی پر متفق ہو گئے ہیں اور قطر نے بھی اسرائیل اور حماس کے درمیان ہونے والے معاہدے کی تصدیق کر دی ہے۔
ایسے میں سابق امریکی صدر باراک اوباما کے مشیر اور امریکی وزارت خارجہ کے سابق سینئر عہدیدار اسٹیورٹ سیلڈووٹز کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں وہ کھل کر مسلمانوں سے اپنی نفرت کا اظہار کر رہے ہیں۔
وائرل ویڈیو میں اسٹیورٹ سیلڈووٹز کو نیو یارک میں ایک حلال فوڈ شاپ (غالباً فلسطینی یا عرب ملک سے تعلق رکھنے والے کسی شخص کی دکان) کے باہر کھڑے نفرت انگیز کلمات ادا کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔
حلال فوڈ شاپ پر کھڑا شخص اسٹیورٹ سیلڈووٹز نے پوچھتا ہے کہ آپ نے کچھ خریدنا ہے؟ جس پر وہ کہتے ہیں کہ تم دہشتگرد ہو میں تمھیں ایک آنا بھی نہیں دینا چاہتا۔
ویڈیو میں سنا جا سکتا ہے کہ دکاندار امریکی وزارت خارجہ کے سابق عہدیدار سے کہتا ہے کہ میں کام کر رہا ہوں، اگر آپ نے کچھ نہیں خریدنا تو برائے مہربانی آپ یہاں سے چلیں جائیں، جس پر اسٹیورٹ سیلڈووٹز کہتے ہیں کہ میں تمھاری دکان کے اندر نہیں کھڑا ہوا، کیا تمھارے پاس پرمٹ ہے دکان کا اور کیا تمھارے پاس امریکی شہریت ہے؟ جس پر دکاندار جواب دیتا ہے کہ میرے پاس لائسنس ہے اور میں امریکا میں ہی پیدا ہوا ہوں، آپ نے اگر کچھ نہیں خریدنا تو یہاں سے چلے جائیں۔
اسٹیورٹ سیلڈووٹز دکاندار سے کہتے ہیں کہ تم دہشتگردوں کو سپورٹ کرتے ہو، تم ایک خطرناک آدمی ہو، اگر ہم 4000 فلسطینی بچوں کو قتل کر دیں تو یہ بھی کافی نہیں ہے۔