پاکستان
Time 22 نومبر ، 2023

پی ڈی ایم حکومت میں اتحادیوں کی توجہ ذاتی دشمنیوں پر تھی اس لیے کامیاب نہیں ہوسکے: بلاول

عوام کا مطالبہ ہے کہ پرانے سیاستدانوں سے جان چھڑائیں، پرانے سیاستدان سیاست چھوڑیں،گھر یا مدرسے میں بیٹھ جائیں اوردعا کریں: چیئرمین پی پی کا جلسے سے خطاب/ اسکرین گریب
عوام کا مطالبہ ہے کہ پرانے سیاستدانوں سے جان چھڑائیں، پرانے سیاستدان سیاست چھوڑیں،گھر یا مدرسے میں بیٹھ جائیں اوردعا کریں: چیئرمین پی پی کا جلسے سے خطاب/ اسکرین گریب

چترال: پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہےکہ ہم پی ڈی ایم حکومت میں اس لیے کامیاب نہیں ہوئے اس کی وجہ ہمارے اتحادی خدمت کرنے کے بجائے اپنا ذاتی دشمنیوں پر توجہ دے رہے تھے۔

چترال میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ مہنگائی پورے ملک میں ہے لیکن تمام مسائل کا حل پیپلزپارٹی کے منشور میں ہے، پیپلزپارٹی کے ہر دور میں لوگوں کو روزگار ملا۔

انہوں نے کہا کہ بے نظیربھٹوکے نامکمل مشن کو مکمل کرنا چاہتا ہوں، بے نظیر نہتی لڑکی ہوتے ہوئے دوآمروں سے ٹکرائی، عوام ان کے ساتھ تھے، جب ملک کی صورت حال دیکھتا ہوں بہت افسوس ہوتا ہے، عوام کی تکالیف کودورکرنا چاہتا ہوں۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھاکہ جس سمت میں ہمارا ملک چل رہا ہے اس سے مسائل میں کمی نہیں اضافہ ہوگا، پرانے سیاست دان جس طرح سے سیاست کررہے ہیں عوام کی تکالیف مزید بڑھیں گی، ان کا ارادہ ہے کہ یہ حکومت بناکراپنی ذاتی دشمنیاں پوری کریں، یہ حکومت میں آکر انتقامی سیاست کرنا چاہتے ہیں، مجھے اعتراض پرانے سیاستدانوں پرنہیں بلکہ 70سال پرانی سیاست کرنے پر ہے، پرانے سیاستدانوں کی70 سال پرانی سیاست کرنے سے ملک کونقصان ہوا ہے۔

چیئرمین پی پی نے مزید کہا کہ ہم پی ڈی ایم حکومت میں اس لیے کامیاب نہیں ہوئے اس کی وجہ ہمارے اتحادی خدمت کرنے کے بجائے اپنا ذاتی دشمنیوں پر توجہ دے رہے تھے، اب عوام کا مطالبہ ہے کہ پرانے سیاستدانوں سے جان چھڑائیں، ہمیں بزرگوں کا احترام کرنا سکھایا گیا ہے لہٰذا پرانے سیاستدان سیاست چھوڑیں،گھر یا مدرسے میں بیٹھ جائیں اور دعا کریں۔

ان کا کہنا تھاکہ نواز شریف کو جب پہلی بار وزیراعلیٰ بنایا گیا توان کی عمرکیا تھی؟ جب بے نظیربھٹوپہلی وزیراعظم بنیں تو ان کی عمر کیا تھی؟  پاکستان کی 70 فیصد آبادی نوجوان ہیں، پرانے سیاستدان کتنا کام کرسکیں گے؟ پرانے سیاستدان آنے والے کل کی نہیں سوچتے، جب نواز شریف کی حکومت بنتی ہے تو اشرافیہ کی حکومت ہوتی ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا آپ چاہتے ہیں کہ آصفہ بھٹو چترال سے الیکشن لڑیں تو میں آصفہ سے پوچھوں گا، آصفہ کو مناؤں گا کہ وہ چترال کی نشست سے الیکشن لڑیں۔

مزید خبریں :