23 نومبر ، 2023
اسرائیل نے غزہ میں جنگ بندی پر عملدرآمد کل تک مؤخر کردیا جس کے بعدجنگ میں وقفہ اور یرغمالیوں کی رہائی کل شروع ہوگی۔
اسرائیلی اخبار کا کہنا ہےکہ حماس کی جانب سے اب تک ان قیدیوں کی فہرست مہیا نہیں کی گئی جنہیں رہا کیا جانا ہے، قیدیوں کی رہائی کا حتمی معاہدہ ہونے تک سیز فائر نہیں ہوگا۔
اسرائیل کے قومی سلامتی کے مشیر نے کہا ہے کہ سیز فائر پر عمل طے شدہ منصوبے کے تحت آگے بڑھے گا، یرغمالیوں کا پہلا گروپ جمعہ کو رہا کیا جائےگا، جمعہ کے روز سے پہلے کسی قیدی کو نہیں چھوڑا جائے گا۔
اسرائیلی مشیر برائے قومی سلامتی نے مزید کہا کہ حماس اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کی رہائی کا آغاز اصل معاہدے کے مطابق ہوگا۔
خبر ایجنسی کے مطابق جمعہ کے روز تک اسرائیل کی جانب سے حملے جاری رہیں گے۔
اس سے پہلے اسرائیلی عہدیدار نے کہا تھا کہ 4 روزہ عارضی جنگ بندی کا آغاز پاکستانی وقت کے مطابق آج دوپہر 1 بجے سے ہوگا، عارضی جنگ بندی معاہدے کے تحت، اسرائیل سے 150 سو فلسطینی خواتین اور بچوں کی رہائی کے بدلے حماس کی جانب سے 50 یرغمالی خواتین اور بچوں کو رہا کیا جائے گا۔
حماس اور اسرائیل کے درمیان طے پانے والے معاہدے میں غزہ کیلئے انسانی امداد اور ایندھن کی فراہمی کا شرط بھی شامل ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی افواج نے گزشتہ شب جبالیا میں بمباری سے ایک ہی خاندان کے 52 افراد کو شہید کردیا تھا جبکہ زخمی عورتوں اور بچوں کو لے جانے والی ایمبولینس پر بھی میزائل داغے گئے تھے۔
ادھر خان یونس کی عمارت پر بمباری سے بھی مزید 10 فلسطینی شہید ہوگئے تھے۔
7 اکتوبر سے اب تک اسرائیلی بمباری میں 15 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں اور 33 ہزار سے زیادہ زخمی ہیں۔