22 نومبر ، 2023
اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ میں عارضی جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کا معاہدہ ہوگیا ہے۔
مگر قطر کی ثالثی سے ہونے والے اس معاہدے پر عملدرآمد فوری طور پر نہیں ہوگا۔
درحقیقت غزہ جنگ میں وقفے کے آغاز کے وقت کا اعلان 23 نومبر کو ہوگا۔
قطر کی وزارت خارجہ نے اس معاہدے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ غزہ میں جنگ بندی کے آغاز کے وقت کا اعلان آئندہ 24 گھنٹوں میں ہوگا اور یہ وقفہ 4 دن تک برقرار رہے گا۔
دوسری جانب حماس کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ جنگ بندی کا آغاز 23 نومبر کو مقامی وقت کے مطابق صبح 10 بجے (پاکستانی وقت کے مطابق دوپہر ایک بجے) ہوگا۔
اس وقفے کے دوران حماس کی جانب سے مرحلہ وار 50 خواتین اور بچوں (19 سال سے کم عمر) کو رہا کیا جائے گا۔
دوسری جانب اسرائیل کی جانب سے 150 فلسطینی بچوں (19 سال سے کم عمر) اور خواتین کو رہا کیا جائے گا۔
قیدیوں کا تبادلہ ہلال احمر، اسرائیل، قطر اور حماس کی معاونت سے عمل میں آئےگا۔
قیدیوں کے تبادلے کے بعد غزہ میں امدادی سامان کی فراہمی کو بڑھایا جائے گا۔
دوسری جانب اسرائیل کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کے اختتام پر غزہ میں پھر سے فوجی کارروائیوں کا آغاز ہوگا۔
البتہ معاہدے کے تحت حماس کی جانب سے ہر بار 10 یرغمالیوں کو رہا کرنے پر جنگ بندی کے دورانیے میں ایک دن کا اضافہ ہوگا۔
اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو نے ایک بیان میں کہا کہ یہ وقفہ غزہ جنگ کا اختتام نہیں۔
خیال رہے کہ 47 روز سے جاری اسرائیلی جارحیت کے دوران غزہ میں 14 ہزار سے زائد افراد شہید ہوچکے ہیں جن میں زیادہ اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔