27 نومبر ، 2023
ناشتے کو دن کی اہم ترین غذا تصور کیا جاتا ہے مگر اکثر افراد جلد بازی میں اسے کھاتے ہیں اور ایک اہم ترین جز کو نظر انداز کر دیتے ہیں۔
اور وہ جز ہے پروٹین۔
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
جرنل امریکن سوسائٹی فار نیوٹریشن میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ زیادہ تر افراد کے ناشتے میں مناسب مقدار میں پروٹین موجود نہیں ہوتا۔
تحقیق کے مطابق ناشتے کی بجائے لوگ رات کے کھانے میں زیادہ پروٹین کو جسم کا حصہ بناتے ہیں۔
مگر رات کو زیادہ مقدر میں پروٹین کو جسم کا حصہ بنانے سے فائدہ نہیں ہوتا کیونکہ ہمارا جسم اسے بعد کے لیے محفوظ نہیں کرتا بلکہ چربی کے طور پر ذخیرہ کرلیتا ہے۔
مگر ناشتے میں پروٹین کی مقدار زیادہ ہونا کیوں ضروری ہے اور یہ مقدار کتنی ہونی چاہیے؟
تحقیق میں بتایا گیا کہ ناشتے کے ذریعے 20 گرام پروٹین کو جسم کا حصہ بنانا چاہیے۔
محققین کا کہنا تھا کہ ناشتے سے مناسب مقدار میں پروٹین ملنے سے دن بھر انسولین اور گلوکوز کی سطح کو مستحکم رکھنے میں مدد ملتی ہے، جس سے ذیابیطس ٹائپ 2 سے بچنا ممکن ہوتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس مقصد کے لیے ناشتے میں انڈوں کا استعمال بہترین ہوتا ہے کیونکہ ہر انڈے میں پروٹین کی کم از کم 12 گرام مقدار موجود ہوتی ہے۔
اسی طرح دہی میں بھی پروٹین موجود ہوتا ہے جبکہ گریاں جیسے بادام، اخروٹ اور پستے وغیرہ میں بھی یہ غذائی جز کافی مقدار میں موجود ہوتا ہے۔