04 دسمبر ، 2023
اسلام آباد: سپریم کورٹ کے جسٹس مظاہر اکبر نقوی نے سپریم جوڈیشل کونسل میں شکایت کے معاملے پر رجسٹرار سپریم کورٹ کے نوٹس کا جواب جمع کرادیا۔
جسٹس مظاہرنقوی نے جواب کی کاپی سپریم کورٹ کی 3 رکنی کمیٹی کوبھی بھجوادی جس میں کہا گیا ہےکہ میں نے دو آئینی درخواستیں سپریم کورٹ میں دائرکر رکھی ہیں، میری درخواستوں پر تاحال نمبر نہیں لگایا گیا، یہ آئینی درخواستیں تین رکنی کمیٹی کے سامنے رکھی جائیں اور اور میری دونوں آئینی درخواستوں کو سماعت کیلئے مقرر کیا جائے۔
جسٹس مظاہر نے جواب میں کہا کہ اسسٹنٹ رجسٹرارنے پوچھا میں اپنی درخواست کی پیروی چاہتاہوں یا نہیں؟ رجسٹرارکو اختیار نہیں کہ آئینی درخواست کے قابل سماعت ہونےکا فیصلہ کرے، قانون کےمطابق ججزکی 3 رکنی کمیٹی ہی درخواست کا جائزہ لے سکتی ہے، میرے وکیل نےکبھی نہیں کہا تھا کہ الزامات واضح ہونےکے بعد قانونی اعتراض نہیں کریں گے، میری سپریم کورٹ تعیناتی کی مخالفت والےاعتراض پرچیف جسٹس نے وضاحت کی تھی، چیف جسٹس کی وضاحت کے بعد صرف اس اعتراض سے دستبرداری اختیارکی تھی اور اعتراض واپس یہ سمجھ کرلیا تھاکہ جوڈیشل کونسل غلطی تسلیم کرتے ہوئے شوکاز واپس لےگی۔
جسٹس مظاہر نے جواب میں استدعا کی ہےکہ 20 نومبرکو دائرپہلی آئینی درخواست کی بھرپورپیروی کروں گا، میرے خلاف جاری شوکاز نوٹس واپس لیا جائے۔
واضح رہےکہ جسٹس مظاہر نقوی نے سپریم جوڈیشل کونسل میں شکایت کے معاملے پر کونسل کی جانب سے جاری شوکاز نوٹسز کو سپریم کورٹ میں بھی چیلنج کررکھا ہے۔