حج درخواستوں کی تعداد کم، دو بارہ حج کی پابندی ختم کرنے کی تجویز زیر غور

حج آپریشن سے وابستہ وزارت کے حکام کی رائے ہے کہ حج درخواستیں کم تعداد میں آنے کی بڑی وجہ مہنگائی کی وجہ سے مالی استطاعت میں کمی واقع ہونا ہے/ فائل فوٹو
حج آپریشن سے وابستہ وزارت کے حکام کی رائے ہے کہ حج درخواستیں کم تعداد میں آنے کی بڑی وجہ مہنگائی کی وجہ سے مالی استطاعت میں کمی واقع ہونا ہے/ فائل فوٹو

اسلام آباد:گو رنمنٹ اسکیم کے تحت حج 2024 کیلئے وصول ہونے والی در خواستوں کی تعداد حج 2023 کے مقابلہ میں بہت کم ہےجس نے وزارت مذہبی امور کے عہدیداروں کو فکر مند کردیا ہے۔

 ذ رائع کے مطا بق درخواستوں کی تعداد کو بڑھانے کیلئے وزارت کی جانب سے لگائی گئی حج بدل اور پانچ سال کے اندر دو بارہ حج کی پابندی کو ختم کرنے کی تجویز زیر غور ہے۔ یہ پابندی اٹھانے کیلئے کابینہ سے منظوری لی جا ئے گی۔

حج 2024کیلئے حج در خواستوں کی وصو لی کا عمل 27 نومبر سے شروع ہوا تھا۔ درخواستوں کی وصولی کی آ خری تاریخ 12دسمبر ہے جس میں 6 دن با قی رہ گئے ہیں۔ آخری تاریخ میں توسیع کی تجویز بھی زیر غور ہے۔

بدھ کے روز گیارہ دن تک وصول ہونے والی حج درخواستوں کی تعداد 16300ہے ان میں سے 1036سپانسر شپ اسکیم کے تحت آئی ہیں۔ اگر اس تعداد کا موازنہ حج 2023سے کیا جا ئے تو یہ تعداد کافی حد تک کم ہے۔ گزشتہ حج کیلئے در خواستوں کی وصولی کا عمل 16مارچ سے شروع ہو اتھا۔ صرف آٹھ دنوں میں 23مارچ تک 26 ہزار در خواستیں جمع کرائی گئی تھیں۔ در خواستوں کی وصولی کی آ خری تاریخ 31 مارچ تھی۔ گورنمنٹ اسکیم کے تحت کل 79 ہزار 922 در خواستیں جمع کرائی گئیں۔ ان میں سے 72860 در خواستیں ریگولر اسکیم اور 7062 اسپا نسر شپ اسکیم کے تحت جمع کر ائی گئیں۔ کل حج کوٹہ 89605تھا۔

اس طرح دس ہزار کا کوٹہ سر نڈر کیاگیا تھا۔ پر ائیویٹ اسکیم کا بھی دس ہزار کوٹہ سر نڈر ہواتھا۔ اس سال بھی حج کوٹہ سرنڈر کئے جانے کا ا مکان ہے۔ اس سے قبل حج 2022 کیلئے 81132 در خواستیں آئی تھیں مگر اس سال حج کوٹہ کورونا کی وجہ سے کم ملاتھا۔

حج آپریشن سے وابستہ وزارت کے حکام کی رائے ہے کہ حج د رخواستیں کم تعداد میں آنے کی بڑی وجہ مہنگائی کی وجہ سے مالی استطاعت میں کمی واقع ہونا ہے۔ دوسری وجہ یہ ہے کہ پچھلے حج کیلئے در خواستوں کے ساتھ کل رقم کی بجا ئے صرف ٹوکن رقم لی گئی تھی۔ بعد میں کا میاب عازمین حج سے پوری رقم وصول کی گئی۔ اس سال پوری رقم مانگی گئی ہے۔ 

حج میں چھ ماہ با قی ہیں اسلئے لوگ سمجھتے ہیں کہ بہت پہلے رقم لی جا رہی ہے۔ ان ماہرین کے مطابق اب بھی اگر آخری تاریخ کے بعد ٹوکن منی کے ساتھ در خواستیں لی جائیں تو مزید لوگ آ جائیں گے۔انہیں مزید رقم جمع کرنے کا موقع مل جا ئے گا۔ ملک کی دیہی آ بادی کے کسانوں کی آمدن فصل کی فروخت سے جڑی ہوتی ہے۔

حکام کے مطابق حج بدل اور پانچ سال تک دو بارہ حج کی پابندی اٹھانے سے بھی مزید در خواستیں وصول ہوں گی۔

دوسری جانب حکومت کو چونکہ غیر ملکی زر مبادلہ کی قلت کا مسلہ در پیش ہے اسلئے کوٹہ سرنڈر کرنے میں حکومت کو فائدہ ہے جسے موجودہ حالات میں ڈ الر کا انتظام کرنے میں مشکلات کا سا منا ہے۔

وزارت کے حکام نے بتایا کہ اس سال حج آپریشن سعودی حکو مت کی ہدایت پر پہلے شروع کیا گیا ہے، چار جنوری تک حج پروازوں کے شیڈول سے سعودی حکو مت کو آ گاہ کرنا ہے۔

مزید خبریں :