Time 08 دسمبر ، 2023
پاکستان

امریکا کے سامنےعافیہ صدیقی کیساتھ جنسی ہراسگی کا معاملہ اٹھایا جائے گا: دفتر خارجہ

عافیہ صدیقی کی خیریت ہماری اولین ترجیح ہے، امریکی محکمہ خارجہ کے سامنے مبینہ جنسی ہراسگی کا معاملہ اٹھا کر تحقیقات کروائی جائے گی: ترجمان دفتر خارجہ— فوٹو: فائل
عافیہ صدیقی کی خیریت ہماری اولین ترجیح ہے، امریکی محکمہ خارجہ کے سامنے مبینہ جنسی ہراسگی کا معاملہ اٹھا کر تحقیقات کروائی جائے گی: ترجمان دفتر خارجہ— فوٹو: فائل

امریکی جیل میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے وکیل کی جانب سے کیے جانے والے انکشافات پر رد عمل دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ عافیہ صدیقی سے متعلق بیانات سنجیدہ نوعیت کے ہیں۔

وزارت خارجہ میں ہفتہ وار بریفنگ ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی جانب سے عافیہ صدیقی کا معاملہ امریکا کے سامنے اٹھانے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرعافیہ صدیقی کی خیریت ہماری اولین ترجیح ہے امریکی محکمہ خارجہ کے سامنے عافیہ صدیقی سے مبینہ جنسی ہراسگی کا معاملہ اٹھا کر معاملے کی تحقیقات کروائی جائے گی۔

پریس بریفنگ کے دوران دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ افغان حکام کی جانب سے پاکستان کے کسی حصہ کے دعوے کومسترد کرتے ہیں، افغان حکومت پاکستان مخالف بیانات کی بجائے افغانستان میں دہشتگرد گروہوں کے خلاف کارروائی کرے۔

برطانیہ میں سابق معاون خصوصی بیرسٹر شہزاد اکبر پر حملے میں ملوث ہونے کی سختی سے تردید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس واقعہ کی تحقیقات کے حوالے سے برطانوی اداروں پر اعتماد ہے اور معلومات کے تبادلے کا خیر مقدم کریں گے۔

انہوں نے بتایا کہ امریکی حکام سے افغان شہریوں کی امریکا منتقلی کے بارے میں اپ ڈیٹڈ فہرست ملی ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے امریکا کی طرف سے جاری دہشتگردی سے متعلق رپورٹ کوبھی مسترد کر دیا۔

غزہ میں جاری اسرائیلی کارروائیوں سے متعلق وزارت خارجہ کی ترجمان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی طرف سے غزہ میں طاقت کے مسلسل استعمال کی مذمت کرتے ہیں۔

خیال رہے کہ ڈاکٹر عافیہ کے وکیل کلائیو اسٹیفورڈ اسمتھ نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انکشاف کیا تھا کہ ’مجھے ڈاکٹر عافیہ نے جنسی زیادتی کابتایا جس کے بعد شکایت داخل کی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ عافیہ صدیقی نے انہیں بتایا کہ انہیں جیل کے گارڈز نے کم از کم دو بار جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جبکہ جیل کے قیدیوں نے انہیں ان گنت بار جنسی ہراسانی کا نشانہ بنایا‘۔

وکیل ڈاکٹر عافیہ صدیقی نے کہا کہ 'بطور امریکی میں اس پر بات کرتے ہوئے شرمندہ ہوں جو ہمارے جیل کے نظام نے عافیہ کے ساتھ کیا، جو سلوک عافیہ کے ساتھ کیا جارہا ہے وہ جنسی بدسلوکی کے لحاظ سے ناقابلِ بیان ہے'۔

مزید خبریں :