Time 10 دسمبر ، 2023
دنیا

ڈبلیو ایچ او کے سربراہ کا غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد منظور نہ ہونے پر اظہار مایوسی

ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس ادھانوم / رائٹرز فوٹو
ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس ادھانوم / رائٹرز فوٹو

اسرائیل اور حماس کے درمیان تنازع سے غزہ کے طبی شعبے پر تباہ کن اثرات مرتب ہوئے ہیں، مگر ہم کچھ بھی کرنے کے قابل نہیں۔

یہ بات عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس ادھانوم نے غزہ کے حوالے سے ہونے والے ہنگامی اجلاس کے دوران کہی۔

ڈبلیو ایچ او کے ہنگامی بورڈ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر ٹیڈروس ادھانوم نے کہا کہ اسرائیلی کارروائیوں کے باعث عالمی ادارے کے لیے غزہ کی صورتحال کو بہتر بنانا ممکن نہیں۔

انہوں نے غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد منظور کرانے میں سلامتی کونسل کی ناکامی پر مایوسی کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ 'جنگ بندی ہی واحد راستہ ہے جس سے غزہ کے شہریوں کو حقیقی تحفظ فراہم کیا جا سکتا ہے'۔

انہوں نے مزید کہا کہ غزہ کے طبی نظام کی صلاحیت میں ایک تہائی کمی آئی ہے جبکہ طبی سہولیات کی مانگ میں ڈرامائی اضافہ ہوا ہے۔

اجلاس میں افغانستان، مراکش، قطر اور یمن کی جانب سے پیش کی گئی تجویز کا جائزہ لیا جائے گا جس کے تحت مطالبہ کیا گیا ہے کہ طبی عملے اور دیگر سپلائی کو محفوظ راستہ فراہم کیا جائے جبکہ ڈبلیو ایچ او اسپتالوں کی دوبارہ تعمیر کے لیے فنڈز فراہم کرے۔

اس حوالے سے ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل نے کہا کہ غزہ کی سکیورٹی صورتحال کے باعث ان مطالبات کو پورا کرنا لگ بھگ ناممکن ہے اور اسی لیے ہمیں افسوس ہے کہ سلامتی کونسل جنگ بندی پر متفق نہیں ہوسکی۔

ان کا کہنا تھا کہ طبی مراکز کو ادویات اور دیگر سامان کی فراہمی انتہائی مشکل ہے۔

ڈاکٹر ٹیڈروس ادھانوم نے کہا کہ غزہ میں اس وقت کام کرنے والے طبی عملے کو بہت زیادہ بوجھ کا سامنا ہے اور وہ ناکافی وسائل کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔

خیال رہے کہ 7 اکتوبر سے اب تک غزہ میں کم از کم 286 طبی ورکرز شہید ہوچکے ہیں۔

ڈبلیو ایچ او کے اس طرح کے ایمرجنسی اجلاس کبھی کبھار ہوتے ہیں اور آخری بار ایسا اجلاس 2020 میں کووڈ 19 کی وبا کے دوران ہوا تھا۔

مزید خبریں :